Aftab Ahmed Khanzada
-
ہم سب عارضی ہیں
انسانیت عالمگیر اتحاد بننے جارہی ہے شاید انسانوں کے مختلف طبقات خود ہی حیاتیاتی درجہ بندی میں تقسیم ہوجائیں
-
مثالی سماج میں ہی مثالی انسان کا ظہور ممکن ہے
فرانسیسی بندرگاہی شہر لی ہاورے۔ یہ بیانیہ ایک فرانسیسی مصنف انٹوئن روکینٹن کی پیروی کرتا ہے
-
ہمارے دکھوں کے ذمہ دار کون ہیں؟
بادشاہ اشوک نے اپنا چہرہ آسمان کی طرف اٹھایا اور نوحہ کیا اس کا گریہ تاریخ میں محفوظ ہے
-
ہم سب ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں
جب بھی ایک راستہ بند ہو تو دوسرے بہت سے راستے کھلے ہوئے ہوں گے
-
کیوں ہمیں اپنی سوچوں پر ندامت نہیں ہوتی
ساری خرابیوں ، برائیوں ،کرپشن اور لوٹ مار کو چپ چاپ اندھے اور بہرے بنے ہوتے دیکھتے رہتے ہیں
-
میں سوچتا ہوں اس لیے میں ہوں
اپنی عظمت کے لیے اکھٹے ہوگئے اور یہ ثابت کر نے لگے کہ انسان تدبیر کے ذریعے اپنے حالات بدل سکتا ہے۔
-
ہمیں اچھے انسانوں کی ضرورت ہے
اسپینوزا کی بصیرت کو عالمی سطح پر انفرادی ترقی سے لے کر سماجی تبدیلی تک لاگو کیا جا سکتا ہے
-
ہم ذہنی مریضوں کے نرغے میں ہیں
روس کی ملکہ کیتھرائن ان خطوط کوکھولتی نہ تھی، جن پر سرنامہ کے طورپر ’’ملکہ معظمہ ‘‘ نہ لکھا ہوتا تھا
-
صرف خواہشات سے حالات تبدیل نہیں ہوتے
ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ولیم جیمس نے کہا ہے ’’ جوکچھ ہمیں بننا چاہیے، وہ کچھ ہم بننے کے لیے تیار نہیں
-
ہم سب مکمل خطرے میں ہیں
کسی بھی ملک کو ترقی یافتہ اور خوشحال بنانے کے لیے دو صلاحیتوں کا ہونا نہایت ضروری ہے