US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
ڈاکٹر پیرزادہ قاسم کتاب کے پیش لفظ میں لکھتے ہیں کہ حسیب خاں خود احتسابی کے عمل سے گزرتے رہے ہیں۔
آج بھی جب ان کی یاد آجاتی ہے دل بے تاب ہو جاتا ہے۔ وہ صاحب علم ہی نہیں، صاحب قلم بھی تھے۔
’’وہ کہاں گئے‘‘ میں گیارہ شخصیتوں اور ان سے وابستہ یادوں کا ذکر ہے۔
یہ بچپن کے ان دنوں کا واقعہ ہے جب آصف جیلانی دلی میں رہتے تھے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پڑھتے تھے۔
اب سے کوئی اکیس سال پہلے مفتی محمد تقی عثمانی نے اندلس کا سفر کیا
’’خطوط آزاد‘‘ میں سب سے زیادہ کوئی ایک سو اسی خط مولانا غلام رسول مہر کے نام ہیں۔
قصیدہ بردہ کے مصنف ابو عبداللہ شرف الدین محمد بن سعید البوصیری ہیں
’’اردو کی مختصر آپ بیتیاں‘‘ کا دوسرا حصہ ڈاکٹر کاوش کے جمع کیے ہوئے اضافی مواد پر مشتمل ہے۔
مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسکول میں، میں نے ان سے پڑھا ہے، وہ ہمارے استاد تھے۔
مجیب الحق حقی لکھتے ہیں کہ انسان زندگی اور کائناتی حقائق کا جو مشاہدہ کرتا ہے وہ دماغ کے واسطے سے کرتا ہے۔