US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
امریکی انتخابات
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
جو سماعتوں میں ہیں شورشیں، انہیں جام کر؛ کسی وقت حرف کے ذائقے میں قیام کر
کڑکتی دھوپ میں سایہ مرا ابھر آیا؛ کوئی تو جاننے والا چلو نظر آیا
بستی میں مری جب بھی کوئی خواب گر آیا؛ کیوں مسجد و مندر کو وہ باغی نظر آیا
جہاں پرندوں کے پر کھلے ہیں؛ وہیں مسافت کے ڈر کھلے ہیں
درختوں کا سایہ نہیں مل رہا؛ بڑوں سے کچھ اچھا نہیں مل رہا
جن کو معلوم نہیں پاس ِ ادب کیا شے ہے؛ سب کو سمجھانے چلے نام و نسب کیا شے ہے
کہتے ہیں جذبات کو تصور، تصور کو الفاظ مل جائیں تو شعر تخلیق ہوتا ہے
ہجر سے دشت کو آباد نہیں رکھوں گا؛ عشق میں قیس کو استاد نہیں رکھوں گا
کاش اتروں تمہارے چاک سے میں؛ خود سے مل پاؤں انہماک سے میں