US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
امریکی انتخابات
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
کہتے ہیں جذبات کو تصور، تصور کو الفاظ مل جائیں تو شعر تخلیق ہوتا ہے۔
جیسے سیڑھی ہو کوئی تا بہ فلک، ایسی تھی ہجر اور وصل کے مابین سڑک ایسی تھی
سانس میں آپ کی قربت کے اثر سے آئی، صبح دم باغ میں خوشبو گلِ تر سے آئی
سب لوگ سن رہے ہیں بخت ِسیاہ کا دکھ، خوش فہمیوں میں لپٹے سمجھوتے کی زباں میں
خاک سے خاک کا میلان نہیں تھا،اب ہے دل مرا کوئی بیابان نہیں تھا،اب ہے
ہر ایک بوند میں پنہاں ہیں درد کی ٹیسیں، ضرور بارشوں میں اشک بھی ملا ہوا ہے۔
روتا ہوں تو ہنستا ہوں بہت دیدۂ نم پر یہ کس نے مجھے چھوڑا مرے رحم و کرم پر
شب کے راہی ہیں نگاہوں میں سحر رکھتے ہیں
خود کوزہ گر و خود گلِ کوزہ بنے پھریے سرکار کی مرضی ہے کہ کب کیا بنے پھریے