US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
امریکی انتخابات
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
کہہ رہا ہے یہ آئینہ مجھ کو کر نہ حیرت میں مبتلا مجھ کو
رستہ اتنا لمبا بھی ہو سکتا ہے دریا سوکھ کے صحرا بھی ہو سکتا ہے
سو کاروبار محبت وفا سے چلتا ہے یہ آشنائی کی اک انتہا سے چلتا ہے
یہ ارادہ ہے کہ اب اورکہیں ملتے ہیں جس جگہ پر یہ فلک اور زمیں ملتے ہیں
کوئی گتھی بھی سلجھائی نہیں ہے اسے میری سمجھ آئی نہیں ہے
جو دل میں ہے وہی قرطاس پر بھی چاہتے ہیں مگر سلیقہ ٔ عرضِ ہنر بھی چاہتے ہیں
رمز و معنی سے نہ غمگین کہانی سے اٹھا جو بھی طوفان اٹھا اشک فشانی سے اٹھا
اسی لیے ہوں بہشت ِ خوش اعتقادی میں کہ میرا جی نہیں لگتا دکھوں کی وادی میں
لہکی ہوئی شاخوں پہ گل افشاں نہ ہوا تھا یوں جشنِ طلب، جشنِ بہاراں نہ ہوا تھا
خود سے جب دور بہت دور نکل جاؤں میں اپنی جانب ہی پلٹنے کو مچل جاؤں میں