US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
یار! تمہارا یہ بیٹا تو پیدائشی آرٹسٹ ہے اور یہ بڑا ہوکر منجھے ہوئے پختہ عمر گلوکاروں کے بھی چھکے چھڑا دے گا۔
کسی بھی ملک کے فنکار جہاں جاتے ہیں، وہ محبت کے سفیر بن کر جاتے ہیں۔
کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ بنا مانگے بہت کچھ مل جاتا ہے اور کبھی انسان سوچتا کچھ ہے اور ہوتا کچھ ہے۔
منیبہ شیخ جتنی سریلی ہے ایسے سر تو کسی بڑی سے بڑی گلوکارہ کو بھی مشکل سے نصیب ہوتے ہیں۔
اکثر فلموں میں اور اسٹیج ڈراموں میں یہ جملہ بڑا استعمال ہوتا رہا ہے نکل جا پتلی گلی سے۔
پاکستان کی فلم انڈسٹری میں نگار پبلک فلم ایوارڈ کی بڑی دھوم مچی رہتی تھی۔
گلوکار اخلاق احمد کو فنکشنوں میں گانے سے جو کچھ بھی معاوضہ ملتا تھا وہ اپنے اوپر ہی خرچ کردیا کرتا تھا۔
رونا لیلیٰ کی ممی نے کہا۔ امیر خان صاحب ہمیں پیسوں سے زیادہ دلچسپی نہیں ہے۔
نذیر بیگ مکیش کے گیت گاتا تھا اور پھر امیر احمد خان نیم کلاسیکل انداز میں غزلیں سنایا کرتا تھا۔
سنگیتا بھی کبھی کبھی کسی فلمی تقریب میں نظر آ جاتی تھی مگر اسے ان دنوں فلمی دنیا سے ذرا برابر بھی دلچسپی نہیں تھی۔