US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
امریکی انتخابات
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
کورے کاغذ پر اپنے مستقبل کا نقشہ تعمیر کیجیے۔
علی ابرار نے ایک موبائل اور 15 ہزار کے عوض اپنی جان دریائے نیلم کی نذر کردی۔
ملک میں انصاف کا یہ حال ہے کہ شیر اور بکری ایک گھاٹ پر پانی پیتے ہیں لیکن یہ دیکھنے کیلئے آپ کو چڑیا گھر جانا پڑتا ہے.
’’لیکن نئے گورنر کو دیکھ کر لوگ پوچھ رہے ہیں کہ سندھ میں یہ نیا ہے تو پرانا کسے کہیں؟‘‘
یہ بدقسمتی ہے کہ ہم نے بچوں کو تفریح کے لئے جو غیرملکی چینلز دے رکھے ہیں، اس سے ہماری آنے والی نسل تباہ ہو رہی ہے۔
’’ٹھیک کہہ رہے ہو، ہمارے سکوں کی قیمت میں تو اضافہ ہورہا ہے لیکن نوٹوں کی قیمت میں روز بروز کمی ہوتی جا رہی ہے۔‘‘
جانور کی کھال لینے کے لیے تو ہر کوئی پہنچ جاتا ہے، لیکن اسکی باقیات کو کراچی شہر کیطرح کوئی اپنانے پر تسلیم نہیں ہوتا۔
آج کل تو لوگوں نے عادت ہی بنالی ہے کہ مذاق میں سچ بولیں گے اور سنجیدہ ہوں تو بڑی معصومیت سے جھوٹ بولتے رہیں گے۔
دیکھتے ہیں! دھرنے کا دھڑن ہوتا ہے یا حکومت کا، پہلے بھی دیکھا ہے اب بھی دیکھ لیں گے۔
کشش تو آموں میں ہوتی ہے۔ آہا! ہر لقمے پر سبحان ﷲ، ماشاء ﷲ نکلتا ہے۔ لگتا ہے آم کی میز پر محفل مشاعرہ بپا ہوگئی ہے۔