US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
بلاول بھٹو جانتے ہیں کہ خان صاحب کی حکومت کو آنے والے دنوں میں مشکل اور سنگین حالات کا سامنا ہے۔
جنرل ضیاء الحق کی مثال ہمارے سامنے ہے۔گیارہ سال تک مسلسل وہ اُس کی ہاں میں ہاں ملاتے رہے۔
دنیا کے خیال میں ہمارے یہاں کچھ تنظیمیں ایسی ہیں جو کالعدم ہوجانے کے باوجود اب بھی متحرک اور فعال ہیں۔
بھارت میں وہاں کے لوگوں نے اپنے ایسے ہی محسن کو عزت وقار سے نوازا۔ باوجوہ کہ وہ ایک مسلمان شخص تھا۔
حکومت کو اب نئے قرضوں سے اجتناب کرتے ہوئے ترقی وخوشحالی کے دیگر ذرائع تلاش کرنا ہونگے۔
جو لوگ اب بھی یہ سمجھتے ہیں کہ نقیب اللہ محسود کے لواحقین کو انصاف ملے گا وہ شاید کسی اور دنیا میں رہتے ہیں۔
خان صاحب نے اپنے اقتدار کو پانے اور بچانے کے لیے پہلے دن ہی سے تمام اُصول اورضابطے ایک طرف رکھ دیے۔
خان صاحب کو قطعاً اندازہ نہیں تھا کہ ملک کی حکمرانی کیسے کی جاتی ہے۔
پاکستان میں اقتدار ہمیشہ کسی کی مرضی و منشاء کا تابع رہا ہے۔
انھیں پاناما کے رپورٹ کی روشنی میں اگر سزا دی بھی گئی تو دبئی میں ایک فرم کا اقامہ رکھنے پر