US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
یہ خان گل پری خان گویا جدید زمانے کا کھل جاسم سم ہے بلکہ ہمیں شک ہے کہ کہانی میں کہانی کار نے ڈنڈی ماری ہے۔
اور یہ بات ہم اس لیے کہہ رہے ہیں کہ ’’ورگی‘‘ تو نہیں لیکن سلفے کی لاٹ ہم نے دیکھی ہے۔
اصل المیہ یہ بھی نہیں ایک زمانے میں ’’گالیاں دینا‘‘ جاہل اجڈ اور گنوار لوگوں کا کام سمجھا جاتا تھا۔
پشتو میں ہمیں بچپن میں ’’بیس انگلے‘‘ سے ڈرایا جاتا تھا، چپ ہو جاؤ ورنہ ’’بیس انگلا‘‘ آ جائے گا۔
’’ثقافت‘‘ میں اس کے یہی معنی شامل ہوتے ہیں اور چھت اگر دیواروں کو مکان بناتی ہے تو’’مکان‘‘انسانی آبادی کی علامت ہے۔
سہراب کو افراسیاب نے پال پوس کر پھر اپنی بیٹی دے کر اپنے باپ رستم کے مقابل کیا تھا۔
ہم صرف ایک مثال دیتے ہیں حالانکہ ہر ہر جگہ جہاں کام کرنے کا شبہ ہو یہ سلسلہ چل رہاہے۔
آپ پوچھیں گے کہ یہ بات ہمیں کیسے پتہ چلی تو وہ ان دونوں کی پوزیشن اور کٹے دھرے سے معلوم ہوئی۔
ہم کچھ اور چیزوں کے بارے میں بتانا چاہتے ہیں جو بری لگتی ہیں لیکن بری ہوتی نہیں ہیں۔
بیوی کا اصرار ہے کہ وہ ہی اصل وکیل کی بیوی ہے اور کوئی بنجارن یا ڈاکو نہیں ہے۔