US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
ن سے پہلے بھی کچھ ادیب یہی سوچ کر اس علاقہ غیر میں نکل گئے تھے۔
47ء سے پہلے کی دلی اپنے کچھ ایسے فرزندوں کے واسطے سے پہچانی جاتی تھی جو اپنے آپ کو بڑے فخر سے دلی کا روڑا کہتے تھے
علی گڑھ کی سوچ 1947ء کے بعد۔ یہ موضوع اس نرالی کتاب کا ہے جو ڈاکٹر شائستہ خاں نے مرتب کی ہے۔
اکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے لٹریچر فیسٹیول میں رنگ رنگ کے موضوعات زیر بحث تھے۔
نیشنل بک فاؤنڈیشن کے ساتھ عجب ہوا۔ آگے تو اس کا احوال وہی تھا جو سرکاری اداروں کا ہوا کرتا ہے۔
یہ شعر انگریزی میں ترجمہ کے ساتھ سلاؤ کے میکنزی اسکوائر میں ایک پتھر پر کندہ کر کے نصب کیا گیا۔
’’یہ بجائے خود ایک نئی علمی مثال ہو گی علمی تعاون کی۔ مگر آپ کی دعاؤں کے بغیر یہ کام نہیں ہو پائے گا۔
یہ اپریل کا ظالم مہینہ ہے۔ ارے اب سے پہلے ہم اس مہینے سے کہاں واقف تھے۔
نئے پاکستان کا تھوڑے دن چرچا رہا۔ کسی نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ نصف پاکستان غائب ہو گیا۔
اسی ہنگامہ میں آ گیا دھرنوں کا زمانہ۔ پھر وہاں تو بات اتنی بڑھی کہ اللہ دے اور بندہ لے۔