US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
مگر یہ بھی تو دیکھو کو اس ادبی مجلہ نے کس زمانے میں ظہور کیا تھا۔ تب سے اب تک کتنے زمانے آئے اور گزر گئے۔
ارے یہ تو انتظامی معاملہ تھا۔ جو کاروباری پتنگ بازی کے پردے میں تار کا کاروبار کر رہا ہے۔
اہل ہمت نے حکومت کی بے توجہی سے مایوس ہو کر خود ہی ایسے ادارے قائم کرنے کی ہمت کی ہے۔
نہ گور سکندر نہ ہے قبر دارا مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے
ریختہ والوں کا زیادہ زور شاعری پر ہے۔ لگتا ہے کہ اردو شاعری کو از اول تا آخر سمیٹ کر کمپیوٹر کے حوالے کر دیں گے۔
صاحب ویسے تو یہ نقشہ ہم پاکستان میں بھی دیکھ چکے ہیں اور دیکھ رہے ہیں
شان مولانا کی یہ ہے کہ اپنی جگہ علم دریاؤ ہیں۔ کونسا عالم، کہاں کا فاضل، کسی کو خاطر میں نہیں لاتے۔
یہ دیوتا صفت انسان کس کوشش میں، کس وقت کے ساتھ، کس حاجت کے لیے پلنگ سے اٹھا ہو گا۔
ہمارے انگریزی تعلیم میں رچے بسے نوجوان دقیانوسی تو بہرحال نہیں ہوتے۔
لیجیے وہ جو ہم نے پچھلے کالم میں ذکر چھیڑا تھا وہ بات تو ادھوری ہی رہ گئی۔