US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
امریکی انتخابات
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
کیا اردو تنقید میں کسی دوسری ممتاز شیریں کے نمودار ہونے کے آثار ہیں
کمال احمد رضوی نے کتنے زمانے کے بعد لاہور میں پھر اپنی صورت دکھائی تھی۔
ہم نے لاہور آرٹ کونسل میں قدم رکھا تو حق دق رہ گئے۔ ایں چہ می بینم کہ بہ بیدار یست یا رب یا بخواب
جاڑا بھی اب ذرا چمک اٹھا ہے۔ اور ادھر ادبی میلوں ٹھیلوں کا موسم بھی زور پکڑنے لگا ہے۔
جب مشرقی پاکستان کا زوال ہوا اور بنگلہ دیش وجود میں آیا تو ادھر سے مختلف ذرایع سے
’سرخ سلام‘۔ کتاب کا عنوان اردو میں ہے۔ باقی کتاب میں جو سرخ سبز معاملات زیر بحث آئے ہیں
ہمارے سامنے سمجھ لو کہ ایک دفتر کھلا ہے۔ ایک ضخیم ادبی رسالہ۔ کم و بیش 580صفحوں میں پھیلا ہوا۔
ہاں تو ذکر مہر افشاں فاروقی کا تھا۔ ویسے تو وہ انگریزی میں گل پھول کھلا رہی ہیں۔
شاعر گزر گیا۔ اپنے پیچھے کتنی داستانیں چھوڑ گیا۔ جمیل الدین عالی کی موت ایک ہنگامہ خیز شخصیت کی موت ہے
تو صاحب آپ ذرا لاہور آرٹ کونسل میں قدم رکھ کر دیکھئے