US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
ادب اورتعلیم دونوں اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں کہ دونوں میدانوں سے نہ صرف ہنرمند لوگ تیزی سے کم ہوتے جارہے ہیں۔
فہمیدہ ریاض کے نام اور کام سے پہلا تعارف احمد ندیم قاسمی کے ادبی مجلّے ’’فنوں‘‘ کی معرفت 1966ء میں ہوا۔
پروین عاطف کے گھرانے کو اگر ’’ہمہ آفتاب‘‘ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔
اگر لہجوں کے فرق کو نظرانداز کیا جا سکے تو زبانِ یارمن کچھ بھی ہو بات کسی نہ کسی طرح بن ہی جاتی ہے۔
بعض دوستوں سے آخری ملاقات کے دوران ہی یہ محسوس ہونا شروع ہو جاتا ہے کہ جدائی کی گھڑی آن پہنچی ہے۔
جو شہر جتنا زیادہ ’’محفوظ‘‘ ہو گا اسی قدر وہ اس خواب کے شہر سے قریب تر ہوتا چلا جائے گا۔
نظم گو شاعر اپنی نظم کے پہلے مصرعے کو ہی عنوان بنالیتے ہیں۔
تبصرے اور تقابل سے بات کا وہ مزا جاتا رہے گا جو اس ’’تکرار‘‘ کی اصل وجہ ہے۔
فن کاروں کے ہیلتھ کارڈ اور اجتماعی انشورنس کے ساتھ ان کی فلاح کے کئی اور منصوبے بھی زیر غور ہیں۔
کسی دوسرے سے سنی ہوئی بات کو متعلقہ تفصیلات کے ساتھ من و عن پیش کرنا نہ تو ممکن ہے۔