US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
امریکی انتخابات
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
یہ صوبائی حکومت کا بڑا منصوبہ ہے جس پر وزیراعلیٰ محمودخان اور وزیرصحت وخزانہ تیمور سلیم جھگڑا کے لیے توداد بنتی ہی ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں پشاور جلسہ کو ملتوی کریں۔
کیپٹن (ر) محمد صفدر کی گرفتاری سے بہرکیف اپوزیشن کو دھچکا تو لگا ہے
صوبائی کابینہ میں توسیع کے اس مرحلے میں سابق صوبائی وزیر شہرام ترکئی کوکابینہ میں دوبارہ شامل کیا گیا ہے۔
اپوزیشن کے پاس آئندہ سال فروری، مارچ تک کا وقت ہے کہ وہ حکومت مخالف تحریک چلاتے ہوئے کچھ کرنا چاہیں تو کر سکتی ہیں۔
حکومتی اقدامات کے نتیجے میں مریضوں کی تعداد صرف ایک ہزار چھپن رہ گئی
انہوں نے ان دونوں پارٹیوں سے مایوس ہوکرچھوٹی پارٹیوں کوساتھ ملاکرحکومت کیخلاف اتحادبنانے اورتحریک چلانے کافیصلہ کیاہے۔
مولانافضل الرحمٰن ملک کی دو بڑی اپوزیشن سیاسی جماعتوں یعنی پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سے مایوس دکھائی دیتے ہیں۔
اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتیں مشترکہ طور پر ماضی کی طرز پر تحریک چلائیں گی لیکن ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔
2 سال کے دوران وزیراعلیٰ محمودخان کو اندرونی طور پر حکومتی سطح پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا