US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
یہ بھی حقیقت ہے کہ نواز شریف تقریباً ساڑھے تین سال تک پی پی کے لیے کوئی مسئلہ نہیں بنے۔
18 ویں ترمیم سے قبل اور منظوری کے بعد بھی وفاق اور صوبوں میں لا تعداد وزیروں کا جمعہ بازار لگا ہوا تھا
سیاسی رہنما باہمی سیاسی اور نظریاتی اختلافات کے باوجود ایک دوسرے پر رکیک حملے نہیں کرتے تھے
بھٹو صاحب کے بعد پیپلزپارٹی کی تین حکومتوں نے عوام کو کچھ دیا نہ مسلم لیگ ن کی تین حکومتوں نے
جنرل پرویز اور عمران خان کا خیال ہے کہ شریفوں کے بعد ن لیگ بکھر جائے گی اور انھیں نئے لوٹے مل جائیں گے
میاں نواز شریف تین بار وزیر اعظم رہے اور تینوں بار اہم ترین اداروں کے ذریعے اقتدار سے محروم کیے گئے
میاں نواز شریف انسان ہیں فرشتہ ہوتے تو کبھی اقتدار اور سیاست میں نہ آتے
سرکاری اجازت سے قائم ریسٹورنٹس اور اسٹالز کے لیے حکومت کا اشیائے خورد و ضرورت کا کوئی معیار مقرر ہے
آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ حکمران آئین سے بالاتر ہوکر من مانیاں کریں میرٹ کی دھجیاں بکھیردیں
الیکشن کمیشن جان بوجھ کر اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے اور بعض جگہ کمیشن اپنے اختیارات استعمال ہی نہیں کرتا