قطری شہزادے کی آمد سے کئی سوالات اٹھ گئے

پوری قوم منتظر ہے کہ قطری شہزادے حماد بن جاسم کی اچانک پاکستان آمد کیوں ہوئی ہے


عامر خان November 30, 2017
پوری قوم منتظر ہے کہ قطری شہزادے حماد بن جاسم کی اچانک پاکستان آمد کیوں ہوئی ہے؛فوٹوفائل

ISLAMABAD: قطری شہزادے حماد بن جاسم کی اچانک پاکستان آمد کے باعث پوری قوم یہ جاننے کے لیے منتظر ہے کہ وہ کیوں پاکستان آئے ہیں۔

قطری شہزادے کی آمد سے کئی سوالات اٹھ گئے کہ کیا شریف خاندان اپنے خلاف عدالتوں میں زیرسماعت نیب ریفرنسز میں بطور ثبوت قطری شہزادے حماد بن جاسم سے کوئی کاروباری معاہدہ پیش کرنے والا ہے، جس سے ممکنہ طور پر ثابت ہو سکے کہ نوازشریف کے صاحبزادہ حسین نوازنے سپریم کورٹ میں پاناما لیکس میں قطری شہزادے حماد بن جاسم کا جوخط شریف خاندان سے کاروباری ڈیل کے حوالے سے جمع کرایا تھا وہ قانونی طور پر درست تھا۔ یہ وہ سوالات ہیں جو قطری شہزادے حماد بن جاسم کے دورہ پاکستان اور شریف برادران سے ملاقات کے بعد زیرگردش ہیں اور پوری قوم منتظر ہے کہ قطری شہزادے حماد بن جاسم کی اچانک پاکستان آمد کیوں ہوئی ہے اورشریف خاندان کی آئندہ قانونی حکمت عملی کیا ہوگی؟

اس حوالے سے ن لیگ کے اہم ترین ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف کے خصوصی رابطے کے بعد قطری شہزادے حماد بن جاسم اور اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر آئے ہیں۔ اس دورے میں ان کی سابق وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف سے خصوصی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ان ملاقات سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف نے قطری شہزادے حماد بن جاسم سے اپنے اور اپنے خاندان کے خلاف عدالتوں میں زیر سماعت نیب ریفرنسز پر خصوصی مشاورت کی ہے۔

اس مشاورت میں شریف فیملی اور قطری شہزادے اور ان کے خاندان کے مابین کاروباری معاملات پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کاروباری معاہدے کاتفصیلی جائزہ شریف خاندان کے وکلاکی ٹیم دوبارہ لے گی اور ضرورت پڑنے پر اس کاروباری معاہدے کی تمام تفصیلات عدالتوں میں پیش کی جائیں گی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قطری شہزادے حماد بن جاسم نے سابق وزیراعظم کو عندیہ دیا ہے کہ شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز میں وہ ( قطری شہزادے حماد بن جاسم ) قانون کے مطابق ان کی مدد کیلیے تیار ہیں۔ اس حوالے سے اگر ضرورت پڑی تو وہ (قطری شہزادے حماد بن جاسم) اپنی قانونی ٹیم کے ذریعے شریف خاندان کی معاونت کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں