غذائی قلت اور وبائی امراض سے تھر کے مزید 6 بچے جاں بحق

رواں سال ہلاکتوں کی تعداد 566ہوگئی،حکومت غافل


Nama Nigar December 18, 2017
بچوں کی اموات کا سلسلہ تیز ہوگیا، اسپتالوں میں طبی سہولتوں کا فقدان۔ فوٹو: فائل

سول اسپتال مٹہی اور بیسک ہیلتھ یونٹ کلوئی میں غذائی قلت اور مختلف وبائی امراض کے باعث مزید 6 بچے چل بسے۔

تھرمیں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث مزید 6بچے چل بسے، سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج 18 مہینہ کی پریتما بنت رامجی میگھواڑ، 2دن کا نومولود بچہ بوجہو بھیل ک،3دن کا شیوجی ولد ارجٹ، 4ہفتے کی مومل بنت کانجی بھیل جبکہ کلوئی بیسک ہیلتھ یونٹ میں ایک بچہ آکسیجن نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہوگیا ہے۔

تھر میں سردی میں بھی اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے بچوں کے اموات کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے مگر سرکاری اسپتالوں میں صحت کی سہولتوں کا فقدان ہے۔پی پی ایچ آئی کے صحت مرکزوں میں بھی بچوں کی دیکھ بھال بہتر نہیں ہورہی جب کہ ضلع بھر میں رواں برس56 سے بچے لقمہ اجل بن گئے۔

ادھر محکمہ صحت نے میڈیا کو اعداد شمار دینے پر ڈاکٹروں کو منع کر رکھا ہے۔ سندہ حکومت نے مسلسل بچوں کی اموات کا اب تک کوئی نوٹس نہیں لیا اور 2 سالوں میں محکمہ صحت کو دگنے فنڈز دینے کے باوجود بھی صحت کی سہولتوں میں کوئی بہتری نہیں لائی جاسکی تاہم اس وقت بتایا جاتا ہے محکمہ صحت کے پاس دواؤں کے لیے فنڈز بھی نہیں ہیں جب کہ ایمبولینسوں کی مرمت اور دیگر سہولتوں کے نام پر لاکھوں روپئے ہڑپ کرلیے گئے ہیں۔ ان کے حوالے سے بہی کوئی تحقیقات نہیں کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں