بھارت میں قید پاکستانی ماہی گیروں کے گھروں میں فاقے ہونے لگے

بھارتی جیلوں میں قید175پاکستانی ماہی گیروں کے اہلخانہ شدیدکسمپرسی کا شکار،گھروں میں راشن اورکھانے پینے کی اشیا ختم۔


آفتاب خان December 19, 2017
بھارت میں گرفتار اور قید ماہی گیروں کے گھروں کی خواتین اور بچوں نے اپنے پیاروں کی واپسی اور معاشی حالات پر احتجاج کیا۔ فوٹو: ایکسپریس

بھارتی جیلوں میں قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے بیشتر پاکستانی ماہی گیروں کے گھروں میں فاقے ہونے لگے۔

بھارتی جیلوں میں قید حال ہی میں گرفتار کیے جانے والے پاکستانی ماہی گیروں کے اہل خانہ شدید کسمپرسی میں مبتلا ہیں ، بھارت میں قید وبندکی صعوبتیں برداشت کرنے والے بیشتر ماہی گیروں کے گھروں میں راشن اور کھانے پینے کی اشیا ختم ہوچکی ہیں اورگھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں جب کہ ایک ماہ قبل بھارتی اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتار کینسر کے موذی مرض میں مبتلا 50 سالہ ماہی گیر امیر حمزہ کے بچے فاقوں پر مجبور ہوگئے ہیں۔

ایک ماہ قبل کاجر کریک ٹھٹھ کے قریب پاکستانی ماہی گیروں کو بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں میں سمندری حدود گھات لگا کر گرفتار کیا تھا 15کے قریب گرفتار یہ ماہی گیر سمندر میں مچھلی کے شکار پر جانے سے قبل اپنے گھروں پر راشن دے کر گئے تھے گھر کی کفالت کرنے والوں کی گرفتاری کے بعد اب ماہی گیروں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت ہے۔

بھارت میں گرفتار اور قید ماہی گیروں کے گھروں کی خواتین اور بچوں نے اپنے پیاروں کی واپسی اور معاشی حالات پر احتجاج کیا 15گرفتار ماہی گیروں میں کینسر کا شکار50سالہ امیر حمزہ بھی شامل ہے جن کے بچے گھر کے حالات اور والد کی گرفتاری پر احتجاجی مظاہرے میں رورہے تھے، امیر حمزہ کی بیوی کا انتقال ہوچکا ہے 4 بچوں میں بڑی 2 بیٹاں بالترتیب 10 اور 12 برس کی ہیں مگر 2 بچے کمسن ہیں امیر حمزہ کا گھر کرایے کا ہے جس کے چھن جانے کا بچوں کو خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ امیر حمزہ کے بچوں سمیت غربت کی چکی میں پسنے والے ماہی گیروں کی دادرسی کے لیے محکمہ فشریز کا کوئی نمائند ہ نہیں پہنچا کچھ عرصہ قبل صوبائی وزیر فشریز محمد علی ملکانی نے اعلان کیا تھا کہ سمندری حدود کے معاملے پر گرفتار اور بھارتی قیدی ماہی گیروں کے اہل خانہ کو ہرماہ 10 ہزار روپے کی رقم فراہم کی جائے گی مگر اس اعلان پر عمل نہ ہوسکا۔

دوسری جانب ماہی گیروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم فشرفوک فورم گرفتار ماہی گیروں کے اہل خانہ کو راشن پہنچانے کے لیے اقدامات کررہی ہے مگر حکومت سندھ اور محکمہ فشریز اس سنگین مسئلے میں کوئی ذمے داری پوری کرنے کو تیار نہیں۔

ادھر فشرفوک فورم کے چیئرمین محمد علی شاہ کے مطابق بھارتی جیلوں میں قید پاکستان ماہی گیروں کی تعدا د 175 کے لگ بھگ ہے جن میں سے بیشتر کا تعلق ٹھٹھہ، بدین اور کراچی کے ساحلی علاقوں ریڑھی گوٹھ اور ابراہیم حیدری سے ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں