کس دیس میں کیسا کرسمس

جانیے مختلف ممالک میں یہ تہوار کس طرح منایا جاتا ہے۔


Mirza Zafar Baig December 24, 2017
اس سال بھی کرسمس کا یہ پیار اور محبت والا تہوار ایک بار پھر اہل دنیا کو محبت بانٹنے کے لیے آرہا ہے۔ فوٹو؛ سوشل میڈیا

لاہور: ساری دنیا میں کرسمس کا تہوار بڑی محبت اور عقیدت منایا جاتا ہے جو دنیا کے تمام لوگوں اور مہذب معاشروں کے ساتھ عالمی برادری کو یہ پیغام دیتا ہے کہ یہ دنیا امن سے رہنے کے لیے ہے، اس میں نفرت، دہشت گردی، مار کاٹ اور حق تلفی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ یہ دنیا تو بنی ہے پیار کرنے کے لیے، اس میں نفرت اور دشمنی کا کیا کام! چناں چہ ہر سال کی طرح اس سال بھی کرسمس کا یہ پیار اور محبت والا تہوار ایک بار پھر اہل دنیا کو محبت بانٹنے کے لیے آرہا ہے اور سب کو یہ بھی بتارہا ہے کہ محبت اور پیار سب کچھ ہے، باقی کچھ نہیں۔

ذیل میں ہم دنیا کے کچھ ممالک کا جائزہ لے رہے ہیں کہ ان میں کرسمس کے تہوار کیسے منایا جاتا ہے اور کیسی کسی انوکھی روایات پر عمل کیا جاتا ہے۔

ارجینٹینا میں
ارجینٹینا میں کرسمس کے موقع پر موسم خاصا گرم ہوتا ہے۔ دسمبر کے شروع سے ہی اس تہوار کی تیاریاں شروع کردی جاتی ہیں، بلکہ بعض لوگ تو نومبر کے اختتام سے ہی اس کی تیاری شروع کردیتے ہیں۔ اس موقع پر گھروں اور مکانات کو بڑی خوب صورتی سے سجایا جاتا ہے، رنگ برنگے پھولوں اور پھولوں کے گل دستوں سے ہر جگہ ڈھکی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ رنگ رنگ روشنیں بھی خوب بہار دکھاتی ہیں۔ کرسمس ٹری تو اس تہوار کی خاص بات ہے، اس لیے یہ بھی ہر جگہ نمایاں طور پر آراستہ کیے جاتے ہیں۔ ارجینٹینا میں تو لوگ اس حوالے سے اتنے پرجوش ہوتے ہیں کہ 8دسمبر سے ہی کرسمس ٹری سجانے لگتے ہیں۔ ارجینٹینا میں بعض لوگ اس موقع پر اپنے گھروں میں سفید کاٹن کی گیندیں بھی لگاتے ہیں جس سے ان کے خیال میں برف کی نمائندگی ہوتی ہے۔

ارجینٹینا میں کرسمس کے موقع پر سب سے زیادہ اہمیت کاٹن یا روئی کی گیندوں کو دی جاتی ہے جس سے ان کے خیال میں سفید برف کی نمائندگی ہوجاتی ہے اور ان کا پورا سال اچھا اور خوش حال گزرتا ہے۔

ارجینٹینا میں کرسمس کارڈز زیادہ عام نہیں ہیں، مگر بعض لوگ کارڈ لینا اور دینا اچھا سمجھتے ہیں اور اس قدیم روایت پر سختی سے عمل کرتے ہیں۔ اپنے خاندانی رشتے داروں اور دوستوں کو بڑے اہتمام سے کرسمس کارڈز دیتے ہیں۔ اس تہوار کی سب سے اہم تقریب کرسمس سے پہلے والی شام کو منعقد ہوتی ہے جس میں طرح طرح کے کھانے تیار کرائے جاتے ہیں جو رات کو دس سے گیارہ بجے کے درمیان پیش کیے جاتے ہیں۔ عام طور سے یہ دعوت کسی باغیچے یا پارک میں منعقد کی جاتی ہے جہاں طرح طرح کی ڈشز سے مہمانوں کی تواضع کی جاتی ہے۔ نصف شب کے بعد موسیقی اور گلوکاری کی محفل سجائی جاتی ہے اور خوب ہلہ گلہ کیا جاتا ہے۔

رات کی تقریبات میں عام طور سے نوجوان شریک ہوتے ہیں اور سنجیدہ اور بڑی عمر کے لوگ ان محفلوں سے دور رہتے ہیں۔ نصف شب کے بعد آتش بازی کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔

چین میں رونقیں
چین میں بھی کرسمس کی تقریبات ویسے تو اسی طرح منائی جاتی ہیں جس طرح ساری دنیا میں منائی جاتی ہیں، لیکن اس ملک میں ایک چیز کا بہ طور خاص اضافہ کیا جاتا ہے اور وہ ہیں رنگ برنگی لالٹینیں جو خاص طور سے اس موقع پر روشن کی جاتی ہیں، ایک اور خاص بات یہ ہے کہ چین کی یہ خصوصی لالٹینیں کاغذ سے تیار کی جاتی ہیں۔ بعض لوگ قندیلیں بناکر انہیں آسمان میں بھی اڑاتے ہیں جس سے پورے آسمان پر رنگین روشنیوں کی بہار آجاتی ہے۔ بہ طور خاص نصف شب کے بعد تو اس ملک کا آسمان روشنیوں اور رنگوں سے سج جاتا ہے۔

بعض لوگ خاص طور سے نوجوان اس رات کو جاگتے ہیں اور رات بھر کھیل کود اور گپ شپ میں گزارتے ہیں، دوستوں کے ساتھ وقت بسر کرتے ہیں اور اس کے بعد اگلا دن پوار سوتے ہوئے گزارتے ہیں۔

آرمینیا میں کرسمس کی دھوم دھام
٭آرمینیا میں کرسمس کا بڑا زبردست اہتمام کیا جاتا ہے اور یہ تہوار بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ آرمینیا میں کرسمس کا تہوار دو تاریخوں میں الگ الگ منایا جاتا ہے۔ Armenian Apostolic Church یہ تہوار 6جنوری کو مناتا ہے اور دوسرا گروپ اسی تاریخ کو مناتا ہے جس تاریخ کو ساری دنیا مناتی ہے۔ بعض آرمینیائی اس تہوار سے پہلے ایک ہفتے تک روزے بھی رکھتے ہیں۔ آرمینیا میں کرسمس کے مخصوص کھانے کو khetum کہتے ہیں جو عام طور سے چاول، مچھلی، تازہ مٹر، پنیر اور چکن پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی طرح کا سوپ اور کئی طرح کے میٹھے پکوان بھی کھانے میں شامل ہوتے ہیں جن سے ایک طرف مہمان خوش ہوجاتے ہیں اور دوسری طرف میزبان بھی بہت خوش ہوتے ہیں۔ اس موقع پر میزبان اپنے سبھی مہمانوں کی خاطر مدارات ڈرائی فروٹس (میووں اور مغزیات) سے کرتے ہیں۔ سانتا کلاز حسب معمول نئے سال کی شام یعنی 31دسمبر کی شب کو آتا ہے اور جس گھر میں جاتا ہے وہاں کے بچوں کے لیے عمدہ عمدہ تحفے لے کر جاتا ہے۔

آرمینیا کے لوگ شہر کے بڑے چوراہوں پر کرسمس کی مبارک باد لکھ کر ساری دنیا کو اس کی مبارک باد پیش کرتے ہیں، یہ ان لوگوں کی روایت ہے جس پر وہ متعدد دہائیوں سے عمل کررہے ہیں۔ اس موقع پر آرمینیا کے دارالحکومت کو بڑی خوب صورتی سے سجایا جاتا ہے۔

آرمینیا کی خاص ڈش یعنی آرمینیا کی پڈنگ اس شب کی خاص سوغات ہے جو لوگ ایک دوسرے کو بڑے اہتمام کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔

آسٹریلیا میں کرسمس کے رنگ
جب ساری دنیا میں کرسمس کا تہوار پوری عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا جارہا ہوتا ہے تو آسٹریلیا میں کرسمس کے رنگ ہر طرف چھا جاتے ہیں اور اس قدر سجاوٹ دکھائی دیتی ہے کی دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اس ملک میں نہ کوئی دکھی ہے اور نہ پریشان اور ہر فرد اور ہر گھرانا ہی خوش ہے اور دوسروں پر خوشیاں لٹانے کو تیار ہے۔

آسٹریلیا کی ایک خاص بات یہ ہے کہ جب یہاں کرسمس کے رنگ اپنی بہار دکھانی شروع کرتے ہیں تو اس نصف کرے میں گرمی کا موسم عروج پر ہوتا ہے اور گرمی کسی حد تک اس کی خوشیوں کو گہنا دیتی ہے، مگر پھر بھی لوگ ساری دنیا کے ساتھ مل کر کرسمس کی خوشیاں مناتے ہیں اور گرمی کے موسم کر نظر انداز کرتے ہوئے دنیا کے ساتھ شامل ہوجاتے ہیں۔ مگر بدقسمتی سے اسی دوران بش فائر کے واقعات بھی پیش آتے ہیں، پھر بھی لوگ سب کچھ بھلاکر خوشی کے اس موقع سے انجوائے کرتے ہیں۔ بس یہ ہے کہ اس موقع پر فائر فائٹرز کو تیار رکھا جاتا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال میں ان کی مدد لی جاسکے۔ آسٹریلیا کے لوگ اپنے گھروں کے دروازوںکو خصوصی پھولوں کے گل دستوں اور بیلوں سے سجاتے ہیں اور خوشی کے گیت بھی گاتے ہیں۔ کرسمس ٹری بھی عام طور سے گھر سے باہر باغات میں لگائے اور سجائے جاتے ہیں۔ سب ایک دوسرے کو اور خاص طور سے پڑوسیوں کو کرسمس کی مبارک باد دیتے ہیں۔ گھروں کو سجانے پر انعامات بھی دیے جاتے ہیں۔

بیلجیم میں کرسمس کی شان
بیلجیم میں کرسمس کی زبردست تقریبات کی وجہ سے اس کی شان خوب بڑھ جاتی ہے۔ اس شام کو کھائی جانے والی خاص ڈش کا نام Kerstavond ہے جو بڑے اہتمام سے تیار کی جاتی ہے۔ اکثر گھرانے یہی ڈش کھاتے ہیں اور اس کے بعد مہمانوں کی تواضع مختلف قسم کے مختلف پھلوں سے تیار کردہ مشروبات سے کی جاتی ہے۔ بعض لوگ اس شام کو بہ طور خاص سی فوڈ بنواتے ہیں اور اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اس موقع پر بچوں کے لیے خاص طور سے طرح طرح کے بسکٹ، چاکلیٹ، ٹافیاں اور دیگر اشیا کا اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ وہ بھی خوش ہوسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں