سی پیک کی قیمت پر آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ کرنے پر زور

حکومت کو موجودہ بحران ٹالنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں، چیئرمین فیڈریشن کمیٹی صنعت


Khususi Reporter December 24, 2017
امریکا کو راہداری منصوبہ پسند نہیں،عالمی مالیاتی ادارہ پاکستان کی مجبوری سے فائدہ اٹھائے گا۔ فوٹو: فائل

ایف پی سی سی آئی کی ریجنل کمیٹی برائے صنعت کے چیئرمین صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کی قیمت پر آئی ایم ایف سے کوئی معاہدہ نہ کیا جائے۔

عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کی قیمت پر آئی ایم ایف سے کوئی معاہدہ نہ کیا جائے کیوں کہ اس سے عوام میں زبردست ردعمل پیدا ہو گا جس کے سیاسی نتائج منفی ہوں گے جبکہ ملکی معیشت پر بھی ضرب پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے فیصلوں میں امریکا کو مرکزی حیثیت حاصل ہے اور اسے سی پیک پسند نہیں جبکہ پاکستانی معیشت کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے قرضے کی درخواست کا منتظر ہے تاکہ اسے اپنی ناروا شرائط پر مجبور کیا جا سکے۔

عاطف اکرام شیخ جو ہری پور چیمبر کے گروپ لیڈر بھی ہیں نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کیلیے امریکی پالیسی میں تبدیلی سے آئی ایم ایف کی پالیسی بھی تبدیل ہو گئی ہے جو خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال جون تک زرمبادلہ کے ذخائر تشویشناک حد تک کم اور ستمبر تک ختم ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کو اگلے ڈیڑھ سال میں کم و بیش 32 ارب ڈالر کی ضرورت ہو گی جس میں سی پیک اور دیگر ذرائع سے 8 ارب ڈالر تک حاصل ہو سکتے ہیں جبکہ 24 ارب ڈالر کا انتظام کرنا پڑے گا جو مشکل کام ہے مگر اس پریشان کن صورتحال میں کسی بھی ملک یا ادارے کو ہماری مجبوری سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے مزید ہا کہ حکومت موجودہ بحران کو حل کرنے کیلیے اقدامات اور اصلاحات کے بجائے قرضوں کے ذریعے ٹال رہی ہے جو ملکی مفادات کی کھلی خلاف ورزی ہے کیونکہ اس سے روپے اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ بڑھتا چلا جا رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں