وفاقی کابینہ کا اجلاس حج پالیسی منظور فاٹا اصلاحات پر نئی عملدرآمد کمیٹی تشکیل

حج اخراجات کم کرنے کیلیے دورانیہ 30 روز کردیا گیا، پالیسی کااعلاج آج ہوگا۔


Express Tribune/Numainda Express December 27, 2017
توہین شان رسالت،فحش موادکیسزایف آئی اے دائرہ اختیارمیں شامل،بازیاب افرادکاریاستی اداروں کیخلاف کارروائی کااختیارختم۔ فوٹو: فائل

وفاقی کابینہ نے متعدد ترامیم کے ساتھ حج پالیسی کی منظوری دے دی ہے جبکہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور آج حج پالیسی کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نئی حج پالیسی میں متعدد تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیااور وزیر اعظم نے حج اخراجات کوکم کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں فاٹا اصلاحات کمیٹی کا نام تبدیل کرکے قومی عملدرآمدکمیٹی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور فاٹا اصلاحات پر قومی عملدرآمدکمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وزیر دفاع اورکور کمانڈرپشاور کو بھی اس اعلیٰ سطح کی عملدرآمدکمیٹی میں شامل کر لیا گیا ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق فاٹا کوخیبر پختونخوا میں ضم کرنے اورفاٹااصلاحات کے تحت دوسرے اقدامات کیلیے وفاقی کابینہ نے فاٹااصلاحات پرعملدرآمدکمیٹی بنانے کی منظوری دی۔توقع ہے کہ حکومت 8جنوری سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل پیش کردے گی۔ یہ عملدرآمدکمیٹی تمام فریقین کواعتماد میں لے کراورفاٹا اصلاحات پرعملدرآمدکا حتمی مسودہ تیارکرے گی۔

کمیٹی بننے پرایک حکومتی اہلکارنے سوال پر معاملہ سردخانے کی نظر ہونے کا تاثر رد کرتے ہوئے بتایا کہ عملدرآمدکمیٹی سے کام تیزہوگا۔ واضح رہے کہ یہ پیشرفت اس وقت ہو رہی ہے جب فاٹا کوخیبر پختونخوا میں ضم کرنے کیلیے عوامی اورسیاسی مطالبہ بڑھ رہاہے جب کہ ذرائع کے مطابق کابینہ نے ایف آئی اے ایکٹ 1974ء میں ترامیم کی بھی منظوری دی ہے جس کے تحت ایف آئی اے کو مزید با اختیار بنایا جائے گا اور مزیدکئی جرائم کو ایف آئی اے کے دائرہ کار میں شامل کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایاکہ وفاقی کابینہ کی جانب سے ایف آئی اے ایکٹ کی ترمیم کے بعد اب ایف آئی اے توہین رسالتؐ کے جرم اور پورنوگرافی کے جرائم کے خلاف الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کرسکے گا۔کابینہ نے حفاظتی تحویل میں لینے کے آرڈرز کی منظوری بھی دیدی ہے تاہم مجوزہ آرڈرکے تحت بازیابی کے بعد لاپتہ افرادکے حوالے سے ریاستی اداروں کیخلاف قانونی کارروائی کا حق ختم کردیا گیاہے۔ وفاقی کابینہ نے پی آئی اے سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرزکے ممبر علی سلیمان حبیب کا استعفیٰ منظور کرلیاہے۔

وفاقی کابینہ نے آئی ٹی این ای کے چیئرمین محمد ارشد جدون کادرجہ ہائیکورٹ کے جج کے برابرکرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے آئی ٹی این ای کا چیئرمین ایم پی اسکیل میں تعینات کرنے کی منظوری دی جبکہ اس پوسٹ کا دورانیہ2سال ہوگا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیض آباد دھرنے کے دوران نجی چینلز کی بندش کی ایکس پوسٹ ڈی فیکٹوکی بھی منظوری دی گئی اور کابینہ اجلاس میں9اور17نومبر کو منعقدہ سی پیک پرکابینہ کمیٹی کے اجلاسوں کے منٹس کی منظوری دے دی ہے۔

کابینہ اجلاس میں کوریا کے ساتھ پاکستانی حکومت کے معاہدے پر ازسرنو جائزہ لینے کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت کوریامیں پاکستان سے افرادی قوت کو ایمپلائمنٹ پرمٹ سسٹم کے تحت بھجوایا جائے گا۔کابینہ نے ریئر ایڈمرل ذکاء الرحمان کو ڈی جی میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی تعینات کرنے کی بھی منظوری دی ہے،پی ایم کے گلوبل ایس ڈی جیز پروگرام کے لیے گائیڈ لائن میں تبدیلی جبکہ میڈیکل ڈیوائسز رولز2017ء کی بھی منظوری دی گئی جب کہ وفاقی کابینہ نے سیلز ٹیکس اسپیشل پروسیجر رولز2007ء میں ترمیم کی بھی منظوری دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں