بلند لاگت برآمدی ہدف میں ناکامی بیروزگاری پھیلنے کا خدشہ ظاہر

اپیرل سیکٹر کو رکاوٹوں کا سامنا ہے،گارمنٹس وہوزری ایکسپورٹرز نے وزیراعظم کوخط لکھ دیا، ملاقات کاوقت بھی مانگ لیا۔


حسیب حنیف December 29, 2017
کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے، مراسلہ۔ فوٹو: نیٹ

گارمنٹس اور ہوزری ایکسپورٹرز نے کاروباری لاگت کم نہ ہونے کے باعث برآمدی ہدف میں ناکامی اور بڑے پیمانے پر بیروزگاری پھیلنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے کیلیے وزیراعظم سے ملاقات کاوقت مانگ لیا ہے۔

''ایکسپریس'' کو موصول دستاویز کے مطابق پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پریگمیا) اور پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی ایچ ایم اے) کی جانب سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو مراسلہ لکھا گیا ہے کہ 2016-17 میں ٹیکسٹائل برآمدات 12.4ارب ڈالر رہیں، ان برآمدات میں اپیرل سیکٹر نے اہم کر دار ادا کیا، اپیرل سیکٹر کی برآمدات 5ارب ڈالر رہیں۔

مراسلے میں کہا گیا کہ ہوزری مینوفیکچررز اور ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز غیرملکی زرمبادلہ کمانے کے ساتھ روزگار کے مواقع کی فراہمی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ اس وقت بھی ٹیکسٹائل برآمدات میں ریڈی میڈگارمنٹس اور ہوزری سیکٹر کا حصہ 5ارب ڈالر سے زیادہ ہے، اپیرل سیکٹر اپنی برآمدات دگنا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم شعبے کو بڑی رکاوٹوں کا سامنا ہے، اس سلسلے میں کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ مراسلے میں وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیاکہ اپیرل سیکٹر کی ان پٹ کاسٹ کو کم کیا جائے ورنہ ملکی برآمدی ہدف حاصل نہیں ہوگا اور بڑے پیمانے پر ورکرز بھی بیروز گار ہو سکتے ہیں۔ خط میں وزیراعظم سے ملاقات کا وقت بھی مانگا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں