2017ء کے جنوری فروری میں تاریخ بن جانے والے اہم ملکی اور عالمی واقعات

2017ء کا پہلا دن ہی بھارت کی عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کے لیے کچھ زیادہ اچھا ثابت نہیں ہوا۔


Rizwan Tahir Mubeen December 31, 2017
سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سعودی عرب کے زیر قیادت اسلامی ممالک کی فوج کے باقاعدہ سربراہ مقرر کر دیے گئے۔ فوٹو؛ فائل

'ہم بھی جوتا پھینک سکتے ہیں؟''
2017ء کا پہلا دن ہی بھارت کی عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کے لیے کچھ زیادہ اچھا ثابت نہیں ہوا، ہوا یوں کہ وہ ریاست ہریانہ میں منچ پر موجود تھے کہ ایک 'پاپوش' سے ان کا نشانہ لینے کی کوشش کی گئی، خوش قسمتی یہ ہوئی کہ نشانہ چُوکا اور اروند کیجریوال بچ گئے۔ تاہم اس کے بعد اروند کیجریوال بولے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ایک بزدل انسان ہیں، تنقید برداشت نہیں کر سکتے۔ ہم بھی جوتا پھینک سکتے ہیں، لیکن ہماری اقدار ہمیں اس کی اجازت نہیں دیتیں۔' ان کے اس بیان سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کے سامعین میں نریندر مودی خود تشریف فرما تھے، لیکن ایسا نہیں تھا، انہوں نے مودی کی فکر کے حامل ہر فرد کو انہی کے مماثل قرار دیا۔ رہی بات جوابی جوتا پھینکنے کی، تو اگر اقدار اجازت نہیں دیتیں تو پھر یہ بات کھلے تضاد کے سوا اور کیا ہوئی کہ ''ہم بھی جوتا پھینک سکتے ہیں۔''

دھرم اور ذات پات پر ووٹ نہ مانگو!
دو جنوری کو بھارت کی عدالت عظمیٰ نے دھرم، ذات اور زبان کے نام پر ووٹ مانگنے کو غیر قانونی قرار دے دیا، یوں دیکھیے، تو یہ بات کافی بڑھیا سی لگتی ہے۔۔۔ مگر کیا سماج میں دھرم، ذات اور زبان کے نام پر ظلم کرنا، تفریق برتنا، تعصب کا اظہار کرنا اور اسی بنیاد پر جینے کا حق چھین لینا کیا قانونی ہے۔۔۔؟

معصوم بچے کی تصویر انسانیت جگا گئی!
ایسا لگتا ہے کہ ہماری 'انسانیت' بھی رواجوں کی تابع ہے، جوں ہی کوئی چلن چل پڑے گا، ہم بھی اس کے پیچھے دوڑ پڑیں گے، جیسے کسی سے ہم دردی اور دہائی کی ریت شروع ہوتے ہی ہم سب کانوں کو ہاتھ لگا کر ہائے ہائے اوئی اوئی کرنے لگتے ہیں اور پھر کچھ دن بعد پتا بھی نہیں ہوتا۔۔۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کتنا ہی ظلم ہو، ہم اپنے حال میں مگن رہیں گے، چار جنوری کو جب سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے شامی بچے ایلان الکردی کی طرح ایک روہنگیا کے مسلمان بچے کی تصویر سماجی ذرایع اِبلاغ پر پھیل گئی، جس کے بعد کافی لوگوں کی توجہ برما میں ظلم کے شکار مسلمانوں کی طرف بڑھی!

راحیل شریف اسلامی فوج کے سربراہ بنے
سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف چھے جنوری کو سعودی عرب کے زیر قیادت قائم ہونے والے اسلامی ممالک کی فوج کے باقاعدہ سربراہ مقرر کر دیے گئے، جس پر انھیں پاکستان میں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

بلاگر لاپتا ہوگئے۔۔۔
چھے جنوری کو فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے پروفیسر سلمان حیدر اسلام آباد سے پراسرار طور پر لاپتا ہو گئے۔ جن کے خلاف سماجی ذرایع اِبلاغ کے ساتھ ساتھ مختلف فورم پر صدائے احتجاج بلند کی گئی، 28 جنوری کو پروفیسر سلمان حیدر اور دیگر چار لاپتا بلاگر واپس آگئے۔

اسرائیلی فوجیوں پر ٹرک چڑھا دیا
آٹھ جنوری کو اسرائیلی فوجی جب بس سے اتر رہے تھے کہ ایک ٹرک اُن پر چڑھ دوڑا، جس سے تین خواتین اور ایک مرد اہلکار مارا گیا، جب کہ 15 زخمی ہوئے۔ حملہ آور ٹرک چلانے والے کو بھی موقع پر گولی مار دی گئی۔ فلسطینیوں کی مسلح جدوجہد کرنے والی تنظیم 'حماس کی طرف سے حملے کی ستائش کی گئی۔ ایسا ہی ایک واقعہ تین فروری کو بھی پیش آیا، جب ایک فلسطینی نے گشت کرنے والے تین اسرائیلی فوجیوں پر اپنی گاڑی چڑھا دی، جس سے وہ زخمی ہوگئے۔

ترک فوج کے رکن پارلیمان بننے پر قدغن
15 جولائی 2016ء کو ترکی میں فوج کی ناکام بغاوت کے بعد مزید اقدامات کا سلسلہ جاری رہا اور 12 جنوری کو ترک پارلیمان میں شدید بحث کے بعد ترمیم منظور کی گئی، جس کے تحت کوئی فوجی رکن پارلیمان نہیں بن سکتا۔

کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر دھاوا
13 جنوری کو افغان انٹیلی جنس کے سابق چیف کی زیرقیادت نے سفارت خانے میں داخل ہونے اور توڑ پھوڑ کی کوشش کی۔ مظاہرین کا الزام تھا کہ پاکستان دس جنوری کو ہونے والے دہشت گردانہ واقعات میں ملوث ہے جس میں 41 جانیں ضایع ہوئیں۔ یہ حملے افغان پارلیمان اور گورنر قندھار کے دفتر پر کیے گئے، جس میں متحدہ عرب امارات کے سفیر محمد عبداللہ الکعبی شدید زخمی ہوئے اور 15 فروری کو چل بسے۔ اس کارروائی کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی۔

''کتوں کی خدمت کرائی جاتی ہے''
15جنوری کو ایک بھارتی فوجی نے ایک ویڈیو بنا کر اپنے دل کی بھڑاس نکالتے ہوئے الزام عائد کیا کہ فوجی افسران کی بیگمات ان کی بہت ہتک کرتی ہیں اور ان سے جوتے تک پالش کراتی ہیں، فوجی اہل کار نے یہ ''الزام'' بھی عائد کیا کہ افسران کی بیگمات کتوں کی خدمت کراتی ہیں۔ خبر کی مزید تفصیلات کے حوالے سے راوی خاموش ہے۔ اگر آپ کچھ سمجھ رہے ہیں، تو بالکل سمجھ لیجیے، کیوں کہ ہمیں بھی بس اتنا ہی معلوم چل سکا ہے۔



کرغزستان میں طیارے کو حادثہ
16جنوری کو کرغزستان کے دارلحکومت بشکیک میں ایک کارگو طیارہ تباہ ہونے سے 17 مسافروں سمیت 37 افراد ہلاک ہو گئے۔ طیارہ ہانگ کانگ سے استنبول آرہا تھا۔ حادثے کی وجہ شدید دھند تھی، جس کے باعث طیارہ لینڈ کرتے ہوئے آبادی پر جا گرا۔

محمد احمد کی امداد کا اعلان
17 جنوری کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں تشدد سے زخمی ہونے والے طالب علم محمد احمد کے لیے پونے تین لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا، جس کے بعد وہ 14 فروری کو علاج کے لیے امریکا روانہ ہوئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا دور شروع ہوا
20جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 45 ویں صدر کا حلف اٹھایا اور یہ اعلان کیا کہ دنیا سے 'اسلامی دہشت گردی' ختم کریں گے۔ انہوں نے امریکی اسٹیبلشمنٹ کو بھی نشانہ بنایا اور کہا اس نے اپنا تحفظ کیا، امریکیوں کا نہیں۔ ٹرمپ کے پہلے دن ہی 'اسلامی دہشت گردی' کی اصطلاح وضع کرنے پر سب ہی مسلمانوں کو تشویش ہوئی، آگے انہوں نے فرمایا کہ دوسروں کے دفاع پر امریکا کے اربوں ڈالر نہیں کھپا سکتے۔' یعنی یہ کہ امریکا اب دوسروں کے معاملے میں ٹانگ نہیں اڑائے گا، اگر واقعی نیت یہ ہے تو کیا ہی بات ہے۔

آندھرا پردیش میں 39 جانیں تلف
22 جنوری کو بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں ٹرین کی آٹھ بوگیاں پٹری سے اتر گئیں اور کچھ بوگیاں، متوازی پٹری پر موجود مال گاڑی سے ٹکرا گئیں، جس سے 39 جانیں تلف ہوگئیں۔

یمن کی آگ بھڑکتی رہی
22 جنوری کو یمن میں فورسز اور باغیوں میں جھڑپوں کے نتیجے میں 66 جانیں گئیں۔ ساتھ ہی امریکی ڈرون حملے میں سات جنگ جو مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئیں۔ یعنی پچھلے برس کی طرح اس برس بھی یمن کی آتش سلگتی رہی۔۔۔

شام کی دھرتی سُلگتی رہی
23جنوری کو شام میں ترکی کی بم باری سے 65 افراد ہلاک ہوئے، یہ کارروائی باغیوں کے تعاون سے کی گئی جس میں 'داعش' کو نشانہ بنایا گیا۔ اسی طرح ترکی کی جانب سے دو فروری کو بھی شامی شہر الباب میں 51 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا۔ اس کے علاوہ پانچ فروری کو اردن نے بھی شام پر حملہ کیا جس میں 36 ہلاکتوں کی اطلاع سامنے آئی۔ سات فروری کو روس نے بھی شام پر بم برسائے۔

'ابابیل' کا تجربہ
24جنوری کو پاکستان کے زمین سے زمین پر مار کرنے والے 2200 کلو میٹر کے حامل پہلے ابابیل میزائل کا تجربہ کیا گیا۔ یہ میزائل ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک سے زائد ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مراد علی شاہ برہم!
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا حیسکو اور سیپکو کی ناقص کارکردگی پر پیمانہ لبریز ہوگیا اور وہ کہنے لگے کہ وفاقی ادارے بجلی نہیں دے سکتے تو سندھ سے چلے جائیں۔

امریکا نے لگائی پابندی
25جنوری کو چھے مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کا اعلان کر دیا گیا، 28 جنوری کو اس پر عمل درآمد کردیا گیا۔29 جنوری کو جب امریکی حکام نے یہ عندیہ دیا کہ پاکستانیوں کے بھی ویزے بند ہو سکتے ہیں۔

'پاناما' پر قومی اسمبلی میں ہاتھاپائی
26 جنوری کو قومی اسمبلی میں 'پاناما کے معاملے پر معزز اراکین گتھم گتھا ہوگئے، اسپیکر قومی اسمبلی کو صورت حال پر قابو پانے کے لیے سارجنٹس کو بلانا پڑا۔ ہوا یہ کہ پہلے امجد نیازی نے شاہد خاقان عباسی کو تھپڑ مارا تو معین وٹو نے انہیں دفاعی یا جوابی چانٹا رسید کر دیا، بس پھر کیا تھا، کس کا مُکا اور کس کی لات۔ 1995ء کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب ایوان زیریں میں اراکین یوں باہم دست وگریباں ہوئے۔ اس میں تبدیلی تھی تو فقط اتنی کہ پہلے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) فریق تھے، تو اب پیپلزپارٹی کی جگہ تحریک انصاف فریق ہوئی۔ اُس وقت صدر فاروق لغاری کے خطاب کے دوران پی پی کے ارکان نے تہمینہ دولتانہ، غلام دستگیر اور رائو قیصر علی کو گھائل کر دیا تھا۔

کے الیکٹرک 162 ارب اضافی
26 جنوری کو وفاقی سیکریٹری نے نیپرا کو لکھے گئے ایک مراسلے میں انکشاف کیا کہ کراچی الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے نرخ کا غلط تعین کر کے صرف 2015ء میں ساڑھے 12 ارب روپے اضافی وصول کیے گئے ہیں۔ کے الیکٹرک تو شہر قائد پر ستم گری کی طویل تاریخ رکھتی ہے، اب اس کے منتظم کتنے ہی بدل جائیں، ریت کہاں بدلتی ہے، اور مشکل یہ ہے کہ پورے کراچی کو بجلی (نہ) دینے کا ذمہ اسی کے ''ناتواں'' کاندھوں پر ہے، جو بجلی کاٹنے، چوری کا پتا لگانے اور تانبے کی جگہ سستے سلور کے تار لگانے کے لیے بہت مضبوط ہوجاتے ہیں، لیکن خدا دشمن کو بھی ان کے رحم وکرم پر نہ ڈالے، اس لیے یہ لوٹا ماری بھی بھلا کوئی خبر ہوئی!

'مقامی آبادی اقلیت میں نہ بدلی جائے'
28جنوری کو دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کشمیری اقلیت میں بدل رہا ہے۔ یقیناً کسی بھی خطے کے باسی کو یہ حق ہے کہ وہ اپنی زمین پر اول درجے کا شہری ہو، اس کی ثقافت اور روایات واقدار محفوظ ہوں، اور اس کی زمین پر اس ہی کے لوگ بسیں۔ اگر دیگر لوگ آئیں تو اس میں مقامی لوگوں کے حقوق اور ان کے مفادات پر زد نہ پڑے۔ ہم سب کو اس پر آواز اٹھانی چاہیے۔

حافظ سعید کو نظربند کردیا گیا
30 جنوری کو جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کو چار ساتھیوں سمیت نظر بند کر دیا گیا اور فلاح انسانیت اور جماعت الدعوۃ کو واچ لسٹ میں شامل کرلیا گیا۔ اُس وقت کے وزیرداخلہ چوہددری نثار نے اس قدم کو اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل بتایا۔



زبیر عمر سندھ کے گورنر ہوئے
30 جنوری کو چیئرمین نج کاری کمیشن زبیر عمر کو سندھ کا گورنر متعین کر دیا، جس کے بعد وہ کراچی پہنچے اور دو فروری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ وہ 23 مارچ 1956ء کو ایبٹ آباد میں پیدا ہوئے۔ وہ سندھ کے 32 ویں گورنر ہیں۔ ان کے بھائی اسد عمر تحریک انصاف کے مرکزی راہ نما اور رکن قومی اسمبلی ہیں، جب کہ ان کے والد جنرل غلام عمر پاک فوج سے وابستہ رہے۔

فلسطینی صدر کی اسلام آباد یاترا
31 جنوری کو فلسطین کے محمود عباس اسلام آباد آئے، جہاں انہوں نے نوتعمیر شدہ فلسطینی سفارت خانے کا افتتاح کیا۔ دونوں قیادتوں کی باہم ملاقات کے دوران پاکستان نے فلسطین، جب کہ فلسطین نے کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت کی۔ اس سے پہلے 14جنوری کو محمود عباس نے ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی روکیں، مگر نقارخانے میں طوطی کی آواز تھی۔ محمود عباس نے مذاکراتی عمل اور دو ریاستی عمل خطرے میں پڑجانے کی دہائی بھی تھی، مگر جوں تک نہ رینگی اور امریکا نے اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کر ہی دیا۔

امیر قطر کے لیے گھوڑے کا تحفہ؟
یکم فروری کو وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب نے کہا امیرقطر کو گھوڑا نہیں دیا جا رہا، تاہم انہوں نے ساتھ ہی اس بات کی تصدیق بھی کی کہ امیرقطر کے دورہ پاکستان کے دوران انہیں گھوڑا دیا جانا تھا، مگر وہ آئے ہی نہیں۔ پیپلزپارٹی کے مرکزی راہ نما قمر الزماں کائرہ نے کہا تھا بادشاہوں کی طرح تحائف دیے جا رہے ہیں۔

سانحہ شیرشاہ کا ملزم ہلاک ہوگیا
دوفروری کو لیاری گینگ وار کا مرکزی کردار بابالاڈلا رینجرز سے جھڑپ میں دو ساتھیوں سمیت مارا گیا۔ بابالاڈلا پر بھتا خوری اور اغوا برائے تاوان اور پولیس افسران سمیت 100 سے زائد افراد کو قتل کرنے کا الزام تھا، جن میں سانحہ شیرشاہ (19 اکتوبر 2010ء) بھی شامل ہے، جس میں 12 دکان داروں کو قتل کیا گیا تھا۔ سات فروری کو جیل میں ایک رکن اسمبلی کی جانب سے ملزم کے 'ایصال ثواب' کے اہتمام کی خبریں بھی بہت حیرت سے پڑھی گئیں۔

الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ
سات فروری کو وزارت داخلہ نے مختلف مقدمات میں مطلوب متحدہ قومی موومنٹ لندن کے قائد الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ 24 فروری کو انٹرپول نے الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ درج مقدمہ سیاسی نوعیت کا لگتا ہے۔ اس سے پہلے 25 جنوری کو وزارت داخلہ نے برطانیہ میں الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم کرنے پر تشویش ظاہر کی اور برطانیہ سے نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دیے ہوئے ثبوتوں کو بروئے کار لایا جائے۔ 30 جنوری برطانوی پولیس نے وزارت داخلہ کو کہا کہ اگر الطاف حسین کے خلاف کیس کھلوانا ہے تو اپیل کے ساتھ ٹھوس شواہد پیش کیے جائیں۔

ایک اور سٹے بازی
10فروری کو پاکستان سپر لیگ کے دوران سٹے بازی کا انکشاف ہوا، جس پر اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے خالد لطیف اور شرجیل خان کو معطل کرکے واپس بلا لیا گیا۔

سینیٹ کے وفد کا دورۂ امریکا منسوخ
11فروری کو ویزا ملنے پر تاخیر کے سبب سینیٹ کے وفد نے دورہ امریکا منسوخ کردیا۔ وفد کو انٹر پارلیمانی مباحثے میں شرکت کے لیے امریکا جانا تھا۔

کنٹرول لائن سلگتی رہی
13فروری کو کنٹرول لائن میں بھارت نے بھمبر کے قریب تھوب سیکٹر کو نشانہ بنایا، جس میں تین پاکستانی فوجی شہید ہوگئے، جوابی کارروائی میں بھی متعدد بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات آئیں۔

جماعت الاحرار کے خلاف کارروائیاں
17 فروری کو سیہون شریف میں لال شہباز قلندر کی درگاہ میں بم دھماکوں کے بعد جماعت الاحرار کے خلاف کارروائی ہوئی افغان سرحد پر پانچ ٹھکانے تباہ کر دیے گئے۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں 100 سے زائد دہشت گرد مارے گئے۔ 18 فروری کو بھی افغانستان میں کارروائی کی اور 20 دہشت گردوں کی ہلاکت کی خبر آئی۔ جماعت الاحرار اور طالبان کے درجن بھر تربیتی مراکز تباہ کیے گئے۔ 21 فروری کو چارسدہ پولیس نے تین میں سے دو خود کُش بم بار مارڈالے، جب کہ تیسرے نے دھماکا کر دیا، جس میں ایک وکیل سمیت 7 افراد جان سے گئے۔ اس دہشت گردی کی جماعت الاحرار نے ذمے داری قبول کی۔

پنجاب میں رینجرز آگئی!
19فروری کو پنجاب ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کے لیے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا، صوبے کے مخصوص علاقوں میں آپریشن کے لیے 22 فروری کو 60 روز کے لیے متعین کی گئی، لیکن اس کے بعد اس کے خصوصی اختیارات میں توسیع کی جاتی رہی۔

'رد الفساد' شروع ہوا
22 فروری کو پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن 'رد الفساد' شروع کیا گیا۔ ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت اجلاس میں اس کا فیصلہ کیا گیا، جس کا مقصد ملک میں دہشت گردی اور شدت پسندی کے خطرے کو ختم کرنا اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

نبیل گبول کی 'واپسی'
نبیل گبول 2013ء میں پی پی چھوڑ کر متحدہ قومی موومنٹ میں شامل ہوگئے تھے، اور ان کی طرف سے عزیز آباد سے رکن قومی اسمبلی رہے، پھر 2015ء میں وہ متحدہ سے الگ ہوگئے، آصف زرداری سے ملاقات کے بعد وہ 22 فروری کو دوبارہ پاکستان پیپلزپارٹی کا حصہ بن گئے۔

ایان علی کو باہر جانے کی اجازت
اس برس بھی سیاست میں منی لانڈرنگ کا چرچا خوب رہا۔۔۔ الطاف حسین کے بعد نوازشریف اس کی زد میں تو رہے ہی، پراسرار طور پر ماڈل ایان علی بھی اس کی زد میں آئیں، اور انہیں مقدمات کا سامنا رہا، تاہم 22 فروری کو ان کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا۔

'پاناما کیس' کا فیصلہ محفوظ ہوا
23فروری کو مسلسل 26 سماعتوں کے بعد 'پاناما کیس' کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ 'ایسا آرڈر دیں گے کہ 20 سال بعد بھی فریقین کہیں گے کہ انصاف ہوا، یہ فیصلہ 20 اپریل کو سنایا گیا جس میں جے آئی ٹی بنانے کا اعلان ہوا، دل چسپ بات یہ ہے کہ دونوں فریقین نے اس پر مٹھائیاں بانٹیں، لیکن پھر اسی جے آئی ٹی کی رپورٹ کے نتیجے میں نوازشریف کی وزارت عظمیٰ کا سورج غروب ہوگیا۔

سعودی عرب اور عراق میں رابطہ
25 فروری کو جہاں سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز ایشیا کے طویل دورے پر روانہ ہوئے، وہیں طویل عرصے بعد سعودی عرب اور عراق کے درمیان باضابطہ رابطہ ہوا اور سعودی وزیر خارجہ عادل الجیر بغداد پہنچے، جہاں انہوں نے 'داعش' کو مل کر ختم کرنے کا اعلان کیا۔ اس سے قبل دونوں ہم سائے ممالک میں کشیدگی اور دوریوں کی ایک طویل تاریخ رہی ہے۔ 1990ء کی دہائی سے 2003ء تک عراقی صدر صدام حسین سعودی عرب کو حریف بنائے رہے، جب کہ اس کے بعد کی حکومت بھی سعودی عرب کے قریب نہ آسکی۔ رواں برس یہ برف قدرے پگھلی۔

''یہ تو پاگل پن ہے۔۔۔''
27فروری کو وزیراعلیٰ پنجاب کے زیرصدارت پاکستان سپرلیگ کا فائنل لاہور میں کرانے کا اعلان کیا گیا تو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسے پاگل پن سے تعبیر کیا اور گویا ہوئے کہ بند سڑکوں سے دنیا کو امن کا پیغام کیسے جائے گا، اگر کوئی ان ہونی ہوگئی تو اگلے 10سال ہمارے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ نہیں ہوگی۔ تاہم شیخ رشید نے خوش آیند قرار دیا۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب نے انہیں کہا بال ٹھاکرے بننے کی کوشش نہ کریں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی دھمکی
دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران صوبہ پنجاب میں بہت سے بے گناہ پختونوں کو بھی حراست میں لینے کی شکایات منظر عام پر آئیں، جس پر 27 فروری کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سخت برہمی ظاہر کی اور کہا، اگر پنجاب میں یہ کارروائیاں بند نہ ہوئیں، تو وہ پنجابیوں کو اپنے صوبے سے نکال دیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے تربیلا سے بجلی بھی معطل کرنے کا عندیہ دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں