لینڈ مافیا جیت گیا ایدھی فاؤنڈیشن کی ٹھٹھہ چھوڑنے کی تیاریاں

33 سال سے انسانیت کی خدمت کرنے والے ایدھی سینٹر کو پلاٹ خالی کرنے کا حکم۔


Nama Nigar January 13, 2018
سینٹر کے سامنے ٹینٹ لگانے کی اجازت بھی نہ ملی۔ فوٹو؛ فائل

انسانیت کی خدمت کرنے والے ادارے ایدھی فاؤنڈیشن نے عدالتی حکم کے بعد ٹھٹھہ چھوڑنے کی تیاریاں شروع کردیں۔

ٹھٹھہ میں 1985 سے قائم ایدھی سینٹر لینڈ مافیا کے کارندوں کی نذر ہوگیا، ایدھی سینٹر کی زمین پر ممتاز کھٹی نے ملکیت کا دعویٰ کیا تھا، 1985 کے بعد اس شخص کو اب ہوش آیا، لینڈ مافیا سے مل کر ایدھی سینٹر کی زمین کے جعلی کاغذات بنواڈالے اور عدالت میں 2017 میں کیس داخل کروادیا۔

عدالت نے کاغذات کی روشنی میں فیصلہ ممتاز کھٹی کے حق میں دیا جس نے پولیس کے ذریعے چند ماہ قبل ایدھی سینٹر کا سارا سامان باہر پھینک دیا تھا مگر فیصل ایدھی نے اسی پلاٹ کے باہر ٹینٹ لگاکر کام جاری رکھا مگر وہ کام بھی ممتاز کھٹی کو پسند نہیں آیا اور اس نے دوبارہ عدالت میں درخواست دی کہ ایدھی والے پلاٹ نہیں چھوڑ رہے جس پر عدالت نے بدھ کو فیصل ایدھی کو حکم دیا کہ پلاٹ سے میز ہٹائی جائے۔ فیصل ایدھی نے میڈیا کو بتایا کہ عدالت نے انھیں ٹھٹھہ چھوڑنے اور یہاں کام بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایدھی فاؤنڈیشن ٹھٹھہ سے اپنا کام سمیٹنے کا سوچ رہی ہے۔سماجی، مذہبی، سیاسی جماعتوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایدھی فاؤنڈیشن کو پلاٹ دے تاکہ یہ فلاحی ادارہ بند نہ ہو۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔