الیکشن کمیشن نگراں وزیراعظم پر متفق نہ ہوا تو ووٹنگ ہو گی

کمیشن میں بلوچستان کا رکن فضل الرحمن، پنجاب سے ن لیگ، سرحد سے اے این پی نے نامزدکیا تھا


Khalid Qayyum March 23, 2013
کمیشن میں بلوچستان کا رکن فضل الرحمن، پنجاب سے ن لیگ، سرحد سے اے این پی نے نامزدکیا تھافوٹو: ایکسپریس/ فائل

نگراں وزیراعظم کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں طے نہ ہونے پر جے یوآئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کردار پھر کلیدی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔

الیکش کمیشن کے 4 ارکان ہیں جن میں بلوچستان سے کمیشن کے رکن جسٹس (ر) فضل الرحمن کا نام مولانا فضل الرحمن نے تجویز کیا تھا جبکہ پنجاب سے مسلم لیگ(ن) نے جسٹس(ر)ریاض کیانی، خیبر پختوانخواہ سے عوامی نیشنل پارٹی نے جسٹس(ر)شہزاد اکبر اور سندھ سے پیپلزپارٹی نے جسٹس(ر)روشن عیسانی کا نام کمیشن کیلیے تجویز کیا تھا۔



اس طرح کمیشن بھی اتفاق رائے سے تشکیل دیا گیا تھا، مسلم لیگ(ن) نے پارلیمانی کمیٹی میں جے یوآئی(ف) کو نمائندگی نہیں دی تھی جبکہ پیپلز پارٹی نے اپنے اتحادیوں مسلم لیگ(ق) اور عوامی نیشنل پارٹی کو نمائندگی دی، مولانا فضل الرحمن پارلیمانی کمیٹی میں نمائندگی نہ ملنے پر مسلم لیگ(ن) سے ناراض تھے اور انھوں نے جسٹس (ر) شاکر اللہ جان کا نام واپس لینے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

الیکشن کمیشن میں نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ اگر اتفاق رائے سے نہ ہوا تو فیصلہ ووٹنگ کی بنیاد پر کثرت رائے سے کیا جائیگا اور ڈیڈلاک کی صورت میں چیف الیکشن کمشنر کا ووٹ حتمی ہو گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں