درآمدات روکنے کی کوششیں ناکام برآمدات میں جزوی بحالی

بیشتر شعبوں کی درآمدت میں اضافہ، صرف مشینری کی امپورٹ میں3فیصدکمی آئی،پی بی ایس


Khususi Reporter/Business Desk January 25, 2018
قالین، اسپورٹس گڈز، خام چمڑے اور سیمنٹ کی ایکسپورٹ میں کمی کاسلسلہ جاری۔ فوٹو: فائل

حکومت کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود درآمدات کو لگام نہ دی جا سکی۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق پٹرولیم مصنوعات زیرتبصرہ مدت میں 21.06 بڑھیں اور 3ارب 20 کروڑ 60 لاکھ 57 ہزار ڈالرسے 3ارب 88 کروڑ 12 لاکھ 58 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، خام تیل کی 50.66 فیصد کے اضافے سے 1ارب 75 کروڑ 61لاکھ 14 ہزار ڈالر کا منگوایا گیا، گزشتہ سال کی پہلی ششماہی میں درآمدات 1ارب 16 کروڑ 55 لاکھ 88 ہزار ڈالر رہی تھیں، مائع قدرتی گیس (ایل این جی) 71.24 فیصد کے اضافے سے 51کروڑ 17 لاکھ 11 ہزار ڈالر کے مقابلے میں 87 کروڑ 62 لاکھ 32 ہزار ڈالر اور مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) گزشتہ مالی سال پہلی ششماہی کی 11 کروڑ 95لاکھ 2 ہزار ڈالر سے جولائی تادسمبر 2016 میں 35.11 فیصد بڑھ کر 16 کروڑ 14 لاکھ 60 ہزار ڈالر کی درآمد کی گئی۔

پی بی ایس کے مطابق ٹیکسٹائل گروپ میں پہلی ششماہی کے دوران خام کپاس 48.5 فیصد کے اضافے سے 5کروڑ 32لاکھ 92ہزار ڈالر کی برآمد کی گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 3کروڑ 58لاکھ 86ہزار تک محدود تھی، سوتی دھاگے کی برآمد0.62 فیصد کے اضافے سے 66کروڑ 12لاکھ 32ہزار ڈالر، دیگر اقسام کے دھاگے کی برآمد19.9 فیصد بڑھ کر 1کروڑ 50لاکھ 50ہزار ڈالر ہوگئی، سوتی کپڑے کی ایکسپورٹ کم وبیش برقرار رہی، 6ماہ میں 1ارب 6کروڑ 68لاکھ 98ہزار ڈالر کا سوتی کپڑا برآمد کیا گیا، نٹ ویئرکی برآمد13.3فیصد اضافے سے 1ارب 33کروڑ 51لاکھ 91ہزار ڈالر تک پہنچ گئی جوگزشتہ سال کی اسی مدت میں1ارب 17کروڑ 75لاکھ 75ہزار ڈالرتک محدود تھی، بیڈویئر کی ایکسپورٹ گزشتہ مالی سال پہلی ششماہی کی 1ارب 5کروڑ 85 لاکھ 12ہزار ڈالر کے مقابلے میں رواں مالی سال جولائی تادسمبر6.2 فیصد بڑھ کر 1 ارب 12 کروڑ 42لاکھ 99ہزار ڈالر ہوگئی، تولیے کی برآمدات میں 0.33 فیصد کا معمولی اضافہ اور یہ پہلی ششماہی میں 37 کروڑ 99 لاکھ 81ہزار ڈالر سے بڑھ کر 38 کروڑ 12 لاکھ 32 ہزار ڈالر ہوگئی تاہم خیمے وترپال کی برآمد29.08 فیصد گھٹ کر4کروڑ 96لاکھ 90ہزار رہی، ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات13.52 فیصد کے اضافے سے 1ارب 24 کروڑ 87لاکھ 77 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال پہلی ششماہی میں 1ارب 10 کروڑ 87 ہزار ڈالر تھی، آرٹ سلک اور سنتھیٹک ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ جولائی تا دسمبر 2016 میں 8کروڑ 34لاکھ 72ہزار ڈالر تھی جو جولائی تا دسمبر 2017 میں77.38 فیصد کے اضافے سے 14کروڑ 80 لاکھ 62ہزار ڈالر تک پہنچ گئی، میڈ اپ آرٹیکلز کی ایکسپورٹ7.07 فیصد کے اضافے سے 33کروڑ 95 لاکھ 58 ہزار ڈالر اور دیگر ٹیکسٹائل آئٹمز کی برآمدات 17.43 فیصد بڑھ کر 21 کروڑ 95 لاکھ 96 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔

اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں اشیائے خوراک کی برآمد16.81 فیصد کے اضافے سے 1ارب 93کروڑ 22لاکھ 69 ہزار ڈالر رہی جس میں سے چاول کی برآمدات 18.32فیصد بڑھ کر 84 کروڑ 33لاکھ 88 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، 18 کروڑ 12 لاکھ ڈالر کی چینی اور 20 کروڑ ڈالر کی مچھلی اور اس کی مصنوعات بھی بیرون ملک بیچی گئیں۔

اس کے علاوہ 83 فیصد کے اضافے سے 16کروڑ 35لاکھ 69ہزار ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات ایکسپورٹ کی گئیں تاہم قالین، اسپورٹس گڈز، خام چمڑے اور سیمنٹ کی برآمدات میں کمی کا سلسلہ برقرار رہا، چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات میں معمولی اضافہ ہوا، انجینئرنگ گڈز، فارما پروڈکٹس اورآلات جراحی کی ایکسپورٹ میں نسبتاً اچھا اضافہ ہوا۔

اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر 2017 تک اشیائے خوراک کی درآمدات 13.10 فیصد بڑھ کر 3ارب 23کرور 97لاکھ 36 ہزار ڈالر، مشینری کی 3.11 فیصد کمی سے 5ارب 49 کروڑ 45 لاکھ 57 ہزار ڈالر، ٹرانسپورٹ کی 43.36 فیصد کے اضافے سے 2ارب 1 کروڑ 29 لاکھ 12 ہزار ڈالر، ٹیکسٹائل کی1.08 فیصد کے اضافے سے 1ارب 37کروڑ 88 لاکھ 89 ہزار ڈالر، زرعی اشیا کی 19.20 فیصد بڑھ کر 4 ارب 28کرور 43لاکھ 25 ہزار ڈالر اور دھاتوں کی درآمدات 31.05 فیصد کے اضافے سے 2ارب 56 کروڑ 87 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔