عاصمہ قتل کیس پختونخوا پولیس قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام

معصوم عاصمہ کے قتل کیس کی تفتیش کے دوران تبدیلی کے دعوے حقیقی ثابت نہیں ہوئے۔


سید مشرف شاہ January 29, 2018
سیاسی اور پولیس قیادت کی پارٹنر شپ کے باعث قصورمیں زینب کے قاتل کوگرفتارکرلیاگیا۔ فوٹو: فائل

پنجاب پولیس زینب قتل کے چیلنجنگ اور ٹیسٹ کیس میں سرخ رو جبکہ خیبر پختونخوا پولیس معصوم عاصمہ کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں تاحال ناکام رہی۔

خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں درندگی کا شکار ہونے والی معصوم عاصمہ کا قاتل تاحال قانون کی گرفت میں نہیں آسکا جو تبدیلی کے دعویٰ کرنے والے خیبر پختونخوا پولیس کی قابلیت اور پیشہ ورانہ مہارت پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ خیبر پختوا کی صوبائی قیادت اپنے صوبے میں پولیس ریفارمز کے بلند بانگ دعوے کرتی ہے لیکن عاصمہ قتل کیس کے تفتیش کے دوران یہ تمام دعوے نعروں سے زیادہ حقیقی ثابت نہیں ہوئے۔

عوامی حلقوں کے مطابق عاصمہ قتل کیس خیبر پختونخوا پولیس کیلیے ایک چیلنجنگ کیس بن چکا ہے جسے حل کرکے ہی وہ اپنی عوام کا اعتماد جیتنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اورآئی جی پنجاب کیپٹن(ر)عارف نواز خان کی ذاتی دلچسپی سے زینب کیس کا معمہ حل ہوا، خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت اور پولیس قیادت میں کوآرڈی نیشن کے فقدان کے باعث کیس التواکا شکار رہا۔

واضح رہے کہ پنجاب پولیس نے سانحہ قصور میں معصوم زینب کے قاتل عمران کو گرفتار کرکے ایک بار پھر نہ صرف خود کو ملک کی نمبر ون پولیس فورس ثابت کیا بلکہ جس طرح سے آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کیس کے دوران اپنی فورس کی قیادت اور رہنمائی کی اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں