2017ء میں پنجاب میں 15 بچیاں زیادتی کے بعد قتل

سب سے زیادہ 4واقعات قصورمیں ہوئے جہاں ایک بھی ملزم کوسزا نہیں ہوئی۔


عابد علی آرائیں February 01, 2018
4 واقعات قصورمیں ہوئے،2016ء میں9مقدمات رپورٹ،ایک ملزم کوسزاملی فوٹو: فائل

صوبہ پنجاب میں گزشتہ سال2017 میں زیادتی کے بعد معصوم بچیوں کے قتل کے 15 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ ان میں ملوث صرف 3 ملزمان کو سزائیں ہوسکی ہیں۔

ایکسپریس کو دستیاب سرکاری اعداوشمارکے مطابق 15 مقدمات میں سے 11 مقدمات کا چالان متعلقہ عدالتوں کو بھجوا دیا گیا جب کہ زیرتفتیش 4 مقدمات کے چالان ابھی تک نہیں بھجوائے جاسکے۔ ان مقدمات میں نامزد 24 ملزمان میں سے 19 کو گرفتار کیا گیا جبکہ 5 مفرور ہیں۔

دستاویزات کے مطابق لاہور ریجن میں ریپ کے بعدمعصوم بچیوں کے قتل کے 5، گوجرانوالہ ریجن میں ایک، راولپنڈی ریجن میں ایک، سرگودھا ریجن میں 2، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، ڈی جی خان اور بہاولپور ریجنز میں بالترتیب ایک ایک واقعہ رپورٹ ہوا۔

اعداد و شمارکے مطابق ان گرفتار ملزمان میں سے کوئی ایک ملزم بھی ضمانت پر رہا ہوا نہ ہی کوئی بری ہوا، صرف 3 ملزمان کو سزا ہوسکی جب کہ 8ملزمان کے خلاف مقدمات کا ٹرائل جاری ہے۔ سال 2016میں مجموعی طورپر 9مقدمات رپورٹ ہوئے جن میں 8 ملزم گرفتارہوئے اور صرف ایک ملزم کو سزا سنائی گئی اور ایک کو بری کیا گیا تھا۔

اعداد وشمار کے مطابق صرف ضلع قصور میں 2015 سے اب تک زیادتی کے بعدمعصوم بچیوں کے قتل کے 11مقدمات رپورٹ ہوئے ہیں، ان واقعات میں ریپ کے بعد قتل ہونے والی بچیوں کی عمر4 سے11سال تک ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں