کپاس کی پیداوار 1 کروڑ 14 لاکھ گانٹھ سے تجاوز کر گئی

یکم فروری تک8لاکھ گانٹھ اضافہ،پنجاب کی فصل5فیصدبہتر،سندھ میں پیداوار 12 فیصدبڑھی،کاٹن جنرز ایسوسی ایشن


Khabar Nigar February 04, 2018
15روزمیں98ہزاربیلزآئیں،ٹیکسٹائل ملزنے1 کروڑ 2 لاکھ گانٹھیں خریدیں،2 لاکھ 16 ہزار بیلز روئی برآمدکی گئی،رپورٹ۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

کپاس کی پیداوار یکم فروری تک 7 لاکھ 98 ہزار 247 گانٹھ یا 7.51 فیصد کے اضافے سے 1 کروڑ 14 لاکھ 32 ہزار 874 بیلز تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1 کروڑ 6 لاکھ 34 ہزار 627 گانٹھ ریکارڈ کی گئی تھی۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے جاری کردہ 15روزہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ15روز کے اندر 98ہزار149 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی، صوبہ پنجاب کی فیکٹریوں میں یکم فروری تک 4.84 فیصد کے اضافے سے 71 لاکھ 81 ہزار 153 گانٹھ کپاس آئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 68 لاکھ 49 ہزار 887 گانٹھ کپاس کی آمد سے 3 لاکھ 31 ہزار 266 گانٹھ زیادہ ہے، صوبہ سندھ کی فیکٹریوں میں 42 لاکھ 51 ہزار 721 گانٹھ کپاس آئی جو گزشتہ سال کی 37 لاکھ 84 ہزار 740 گانٹھ کپاس سے 12.34 فیصد یا 4 لاکھ 66 ہزار 981 گانٹھ زیادہ ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق یکم فروری 2018 تک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے 1 کروڑ 13 لاکھ 84 ہزار 835 گانٹھ روئی تیار کی گئی، ٹیکسٹائل سیکٹر نے 1 کروڑ 2 لاکھ 18 ہزار 322 گانٹھ روئی خریدی جبکہ 2 لاکھ 16 ہزار 615 گانٹھ روئی برآمد کی گئی، اس وقت ملک میں 189 جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں جن میں سے 147 پنجاب میں چل رہی ہیں، جنرزکے پاس غیر فروخت شدہ اسٹاک میں 9لاکھ97ہزار937گانٹھ کپاس اور روئی موجود ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے روئی کے پیداواری ہدف پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے10.26 فیصد کم کر کے 12.6 ملین بیلز کردیا تھا جب کہ گزشتہ سال روئی کی پیداوار 10.6 ملین گانٹھ رہی تھی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں