ایگرو فوڈ پروسیسنگ کمپنی ملتان کوتوسیع دینے کا فیصلہ

مالٹا، امرود وغیرہ کی گریڈنگ، اسٹوریج کیلیے 32 کروڑ 18 لاکھ سے 2009 میں قائم کی گئی تھی


حسیب حنیف February 05, 2018
وزارت صنعت و پیداوار نے پی سی ون کی تیاری شروع کردی، 51 کروڑ 74 لاکھ لاگت آئیگی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

MANAMA: وفاقی حکومت کی جانب سے ایگرو فوڈ پروسیسنگ کمپنی ملتان کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) ایگرو فوڈ پروسیسنگ فیسلٹی کمپنی ملتان کی توسیع کا منصوبہ آئندہ مالی سال کے بجٹ تجاویز میں شامل کرے گی۔ ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ملتان میں ایگرو فوڈ پروسیسنگ فیسلیٹی کمپنی کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایگر وفوڈ پروسیسنگ فیسلٹی کمپنی ملتان میں 2009 میں قائم کی گئی تھی جس پر مجمو عی طور پر 32کروڑ 18لاکھ روپے لاگت آئے تھی۔ ایگر وفوڈ پروسیسنگ فیسلٹی کمپنی اس وقت بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ذریعے چل رہی ہے۔ اس ایگر وفوڈ پروسیسنگ فیسلٹی کمپنی ملتان کے ذریعے مالٹا، امرود وغیرہ کے لیے فروٹ گریڈنگ اور کولڈ اسٹوریج کا کام لیا جاتا ہے۔ یہ کمپنی اس وقت بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ذریعے کام کر رہی ہے تاہم اب مقامی کاشتکاروں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے باعث ایگرو فوڈ پروسیسنگ فیسلٹی کمپنی ملتان کو توسیع دینے کی تجویز زیر غور ہے جس کے لیے وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے پی سی ون کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔

اس منصوبے کی توسیع کے لیے 51کروڑ 74لاکھ روپے لاگت کا تخمینہ ہے جس میں 10کروڑ روپے زمین، 4کروڑ 14لاکھ روپے بلڈنگ اور سول ورکس کے لیے مختص کیے جائیں گے جبکہ اضافی مشینری اور آلات کی خریداری کے لیے 37کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔ یہ منصوبہ شروع کرنے سے ملتان کے مقامی کاشتکاروں کو فائدہ ہو گا۔

دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز کے فروغ کے لیے نیشنل بزنس ڈیولپمنٹ پروگرام سمیت متعدد منصوبوں پر کام شروع نہیں کیا جا سکا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے بجٹ میںملک بھر میں ایس ایم ایز کے فروغ کے لیے نیشنل بزنس ڈیولپمنٹ پروگرام پی ایس ڈی پی میں رکھا گیا تھا۔ 1ارب 95 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے اس منصوبے کے لیے رواں مالی سال میں مختص کردہ 25 کروڑ روپے میں سے سات ماہ کے دوران ایک پائی بھی جاری نہیں کی جا سکی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں