سپریم کورٹ فیصلے کی بنیادپربننے والاضابطہ اخلاق ہی نافذہوگا

عدالت عظمیٰ کا فیصلہ قانون ہے، مزید کسی قانونی تحفظ کی ضرورت نہیں، الیکشن کمیشن


Wajid Hameed March 29, 2013
عدالت عظمیٰ کا فیصلہ قانون ہے، مزید کسی قانونی تحفظ کی ضرورت نہیں، الیکشن کمیشن فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے گزشتہ برس جون میں سپریم کورٹ کے ورکر پارٹی کیس کے فیصلے کی بنیاد پر اپنے تیار کردہ ضابطہ اخلاق کو آئندہ انتخابات میں من وعن نافذ کرنے کی حکمت عملی بنا لی ہے۔

الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی میں اعتراضات اٹھنے کے بعد امیدواروں کے اخراجات، ووٹروں کو ٹرانسپورٹ کی فراہمی اور پرچیوں کی تقسیم پر پابندی میں نرمی سمیت ضابطہ اخلاق کی 47 شقوں میں سے کئی میںمعمولی ردوبدل کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔



تاہم سابق حکومت نے اس بل کو قانونی تحفظ کیلیے قومی اسمبلی میں پیش ہی نہیں کیا ۔اب الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ضابطہ اخلاق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تیار کیا گیا تھا ، سپریم کورٹ کا فیصلہ قانون ہے، مزید کسی قانونی تحفظ کی ضرورت نہیں ، لہٰذا وہی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گا جس کا جمعرات کو نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں