پنجاب يونيورسٹی نے ہنگامہ آرائی میں ملوث 16 طلبا کو خارج کردیا

نکالے گئے طلبا میں جمعیت كے 12 اور پشتون بلوچ تنظیموں سے تعلق ركھنے والے 4 طلبا شامل


Express News February 18, 2018
نکالے گئے طلبا میں جمعیت كے 12 اور پشتون بلوچ تنظیموں سے تعلق ركھنے والے 4 طلبا شامل فوٹو:فائل

پنجاب يونيورسٹی نے ہنگامہ آرائی میں ملوث 16 طلبا کا نام خارج کردیا۔

پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے 22 جنوری كو ہنگامہ كرنے والے طلبا كے خلاف پہلے مرحلے میں سخت كارروائی كا آغاز كرتے ہوئے جمعیت كے 12 اور پشتون بلوچ تنظیموں سے تعلق ركھنے والے 4 طلبا كو مستقل یونیورسٹی سے نكال دیا ہے جبكہ پشتون بلوچ تنظیموں سے تعلق ركھنے والے مزید 6 طلبا كو ایک سال كے لئے یونیورسٹی سے نكالنے كی سزا دے دی۔

ڈسپلنری كمیٹی نے شواہد كے بنیاد پر كارروائی كے دوسرے مرحلے كا آغازكرتے ہوئے مزید 30 طلبا كو شوكاز نوٹسز جاری كر دیئے ہیں ۔ پنجاب یونیورسٹی كی حالیہ تاریخ میں پہلی بار ہنگاموں میں ملوث طلبا كے خلاف كارروائی كرتے ہوئے انہیں یونیورسٹی سے نكالا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی میں تصادم، شعبہ الیکٹریکل کو آگ لگادی گئی

ہنگامے میں ملوث طلبا كے خلاف پہلے مرحلے میں یہ كارروائی سی سی ٹی وی فوٹیج، عینی گواہوں کے بیانات اور دستاویزی شہادتوں كی بنیاد پر كی گئی ۔ پشتون بلوچ تنظیموں سے تعلق ركھنے والے ایک طالبعلم كو وارننگ جاری كرتے ہوئے تین ماہ تک زیر نگرانی رہنے كی سزا دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ڈسپلنری كمیٹی نے 5 طلبا پر دس دس ہزار روپے جرمانے اور تین ماہ تک زیر نگرانی رہنے كی سزا سنائی ہے ۔ دونوں تنظیموں كے ایک ایک سابق طالبعلم بلال احمد اور داؤد خان كو ڈسپلنری كمیٹی نے "پرسانا نان گریٹا" (ناپسندیدہ شخصیت) قرار دے دیا ہے۔

ڈسپلنری كمیٹی نے نكالے جانے والے طلبا كے یونیورسٹی میں داخلے پر بھی پابندی عائد كر دی ہے ۔ پنجاب یونیورسٹی ترجمان كے مطابق متعلقہ طلبا قانون كے مطابق پندرہ روز میں كمیٹی كے فیصلے كے خلاف وائس چانسلر كو اپیل دائر كر سكتے ہیں۔

واضح رہے کہ دونوں تنظیموں میں گزشتہ ماہ تصادم ہوا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں