زرعی اجناس کی درآمدات کو سختی سے ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ

وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈریسرچ کا پرمٹ، متعلقہ ملک کی فوٹو سینٹری سند لازمی قرار۔


علیم ملک February 22, 2018
پھلوں وسبزیوں کی درآمدات صرف واہگہ، طورخم، چمن، تفتان اور سوست سے ہو سکیں گی۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

وفاقی حکومت نے مختلف ممالک سے زرعی اجناس کی درآمدات کو سختی سے ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

زرعی اجناس کی درآمدات کے لیے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے درآمدی پرمٹ لازمی ہوگا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ملک میں درآمد کی جانے والی غذائی اجناس کا معیار برقرار رکھنے کے لیے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر کڑی نگرانی کرنے اور اس سلسلے میں ریگولیشن کو مزید سخت کرنے کافیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ اس اقدام کا مقصد ملک میں درآمد کی جانے والی غیر معیاری سبزیوں اور پھلوں سمیت زرعی اجناس کی درآمد کو روکنا اور معیاری غذائی اجناس کو درآمد کو فروغ دینا ہے۔

حکومت کی جانب سے اسمگلنگ کی حوصلہ شکنی کے لیے زرعی اجناس کی بندرگاہ سے ریلیز ڈپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن کی منظوری ضروری ہوگی اور محکمہ قرنطینہ کی منظوری کے بغیر زرعی مصنوعات کی درآمد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

غذائی اجناس کی درآمد کے پوائنٹس کو بھی کم کیاجارہاہے تاکہ اسمگلنگ کی روک تھام کی جائے، 20 سے زائد زمینی راستوں سے پھل اور سبزیاں درآمد کی جاتی ہیں تاہم اب ان راستوں کو کم کرکے 5 مقامات تک محدود کرنے پر غور ہورہاہے۔

ذرائع نے بتایاکہ زرعی اجناس کی درآمد واہگہ، طورخم، چمن، تفتان اور سوست تک محدود کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ پھلوں اور سبزیوں کی درآمد کے لیے جس ملک سے یہ اجناس درآمد کی جارہی ہوں گی اس ملک کا فوٹو سینٹری سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا لازمی ہوگا اور اس سرٹیفکیٹ کے بغیر سبزیوں اور پھلوں کی درآمد کی اجازت نہیں دی جائے گی اور کوئی بھی درآمد کنندہ اس سرٹیفکیٹ کے بغیر زرعی اجناس درآمد نہیں کر سکے گا۔

زرعی مصنوعات کی درآمدات کے لیے وزارت قومی غذائی تحفظ کی جانب سے پرمٹ بھی لینا پڑے گا اور درآمدی پرمٹ کے بغیر اجناس درآمد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ اقدام غذائی معیارات کے فروغ کے سلسلے میں کیاجارہاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں