کئی علاقوں میں طالبان نے ٹھکانے بنا لیے کراچی کی بد امنی میں سیاسی جماعتیں ملوث ہیں رینجرز کی سپریم کورٹ ?

سپریم کورٹ سیاسی جماعتوں کو دہشت گردوں کی سرپرستی سے روکے،عدالت سے استدعا


Asghar Umar April 04, 2013
طالبان کے منظم گروہ کارروائیاں کررہے ہیں،، متحدہ، اے این پی،سنی تحریک، وحدت المسلمین، لشکر جھنگوئی، سپاہ صحابہ سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے پر پکڑا فوٹو : روزنامہ ایکسپریس

رینجرز نے سیاسی جماعتوں کو کراچی بدامنی میں ملوث قرار دیدیا ہے ، سپریم کورٹ آف پاکستان میں ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ کراچی میں سیاسی جماعتوں کے منظم مسلح گروہ ہیں۔

جوٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں ملوث ہیں ان جماعتوں میںایم کیوایم ، عوامی نیشنل پارٹی،سنی تحریک اور قوم پرست جماعتیں جسقم اور جے ایس ایس ایم شامل ہیں ، جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم (جے آئی ٹی )نے ان جماعتوں کے ٹارگٹ کلرزکو تفتیش کے بعد مجرم قراردیا ہے ، رینجرز نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے استدعا کی ہے کہ سیاسی جماعتوں کو دہشت گردوں کی سرپرستی سے روکا جائے،سزایافتہ مجرموں کی سزائوں پر فوری عمل درآمدکرایا جائے،رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے3اپریل2013 تک رینجرز نے 204 آپریشنز کیے اور537ملزمان کو گرفتار کیا ۔

ذرائع کے مطابق کراچی بدامنی ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر رینجرز نے امن و امان سے متعلق تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے ،ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ کراچی میں تین اہم مسائل ہیں جن میں دہشت گردی،بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ شامل ہیں ، تاہم رینجرز دہشت گردوں کوگرفتارکرتی ہے مگر پولیس کی کمزور اور ناقص تفتیش کے باعث شواہد ضائع ہوجاتے ہیں اور ملزمان کو عدالتوں سے رہائی مل جاتی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں حساس اداروں اور رینجرز کا بھی خصوصی سیل قائم ہے۔

جن کی اطلاعات کی بنیاد پر دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جاتی ہے۔ مارچ2013کے دوران مختلف آپریشن کیے گئے ،27فروری2013کو شاہ لطیف ٹائون اوربن قاسم میں کارروائی کے دوران5تیار بم برآمدکیے گئے،23مارچ 2013کو منگھوپیر اور گڈاپ کے علاقے میں کارروائی کے دوران3تیار بم برآمد کیے گئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں سیاسی جماعتوں کے منظم مسلح گروہ موجودہیں۔



 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے کئی علاقوں میں تحریک طالبان اور دیگرکالعدم تنظیموں کے منظم گروہ بھی موجود ہیں جن کے ٹھکانے سہراب گوٹھ،سلطان آباد ، مچھرکالونی،مہدی ٹائون،مواچھ گوٹھ،کواری کالونی اور ہجرت کالونی میں موجود ہیں ۔ ڈی جی رینجرز نے بتایا ہے کہ سیاسی جماعتیں بعض دہشت گرد اور بھتہ خور گروپوں کو ٹولزکے طور پر استعمال کرتی ہیں اور پارٹی فنڈز جمع کرنے کیلیے بھی بھتہ وصول کیا جاتا ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری 2013کے دوران کارروائی کرتے ہوئے3قتل میں ملوث تحریک طالبان (شیر خان گروپ) کے کریم خان عرف ملنگ کوگرفتار کیا گیا اور بھاری مقدار میں دھماکا خیز مواد برآمد ہوا۔تحریک طالبان کے عبدالواحد عرف ماماکو گرفتار کیا گیا،دیگر گرفتارکیے جانے والوں میں تین قتل میں ملوث خالد خان،پولیوٹیم پر حملہ میں ملوث عبدالرحیم عرف زمان، 5قتل میں ملوث مجلس وحدت مسلمین کے سید حسین احمد جعفری اور لشکرجھنگوی کے قاری عبدالحئی شامل ہیں۔

34افراد کے قتل میں ملوث متحدہ کے محمد شفیق عرف خشک کو جنوری2013کوگرفتارکرکے منگھو پیر،14قتل میں ملوث متحدہ کے فہد علی خان کو جنوری2013میں گرفتار کرکے ملیر سٹی پولیس کے حوالے کیا،14قتل میں ملوث مجلس وحدت مسلمین کے سید ندیم حیدرکوگرفتار کرکے رضویہ پولیس کے حوالے کیا گیا،15قتل میں ملوث مجلس وحدت مسلمین سید اظہر حسین رضوی کو فروری2013میں گرفتارکرکے پولیس کے حوالے کیا گیا،11قتل میں ملوث پیپلز امن کمیٹی کے عادل،27قتل میں ملوث نوروزاور11قتل میں ملوث ذاکراﷲکوگرفتار کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں