جیسے اوڑھی ہو دھنک جیسے پہنی ہو بہار

زبان، رسم ورواج اور دیگر ثقافتی مظاہر کی طرح لباس کے معاملے میں بھی بلوچ ثقافت انفرادیت اور دل کشی کی حامل ہے۔


Musa Raza April 07, 2013
ماڈل: رانیہ خان ۔ فوٹو : فائل

پاکستان خوب صورت ثقافتوں کی سرزمین ہے، جن میں سے ہر ایک ثقافت کا اپنا رنگ اور اپنا حسن ہے۔

بلوچ ثقافت بھی ان میں سے ایک ہے۔ زبان، رسم ورواج اور دیگر ثقافتی مظاہر کی طرح لباس کے معاملے میں بھی بلوچ ثقافت انفرادیت اور دل کشی کی حامل ہے۔ نسوانی حیا اور وقار کے آئینہ دار یہ ملبوسات گویا عورت کے نرم ونازک جذبات اور اس کے بسنتی احساسات کا اظہار ہیں۔ ان رنگارنگ ملبوسات پر بنے بیل بوٹے اور دیدہ زیب کڑھائی ان کی خوب صورتی کو چارچاند لگادیتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ بلوچی لباس خواتین کا من بھاتا پہناوا بنتے جارہے ہیں۔ شخصیت کو دل کشی، انفرادیت اور سراپے کو معصومیت عطا کرتا یہ لباس ایسا ہے جیسے بہار، دھنک اور تتلیوں کا روپ لبادے کی صورت اوڑھ لیا ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں