پاکستان اسلامک فنانسنگ کا حب بن سکتا ہے معاشی ماہرین

پاکستان اس سال ورلڈ اکنامک فنانس فورم کی میزبانی کرے گا اور 2025ء تک اسلامک فنانسنگ کا حب ہوگا، مالیاتی ماہرین


عثمان حنیف March 13, 2018
مالیاتی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسلامی مالیات کا مرکز بننے کی تمام ضروری صلاحیتیں موجود ہیں۔ فوٹو: فائل

معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان اسلامی بینکاری کا مرکز بن سکتا ہے کیوں اس میں اسلامک فنانسنگ کا حب بننے کے تمام ضروری اجزا موجود ہیں جب کہ رواں سال پاکستان ورلڈ اکنامک فائنانس فورم کا اجلاس اپنے ملک میں منعقد کرے گا۔

ایکسپریس ٹریبیون میں شائع رپورٹ کے مطابق تکافل پاکستان کے چیف ایگزیکٹو رضوان حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسلامی فنانسنگ بڑھ رہی ہے اور 2025ء تک یہ اس شعبے میں ایک بڑے حب کے طور پر سامنے آئے گا۔

سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور مالیاتی ماہر ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ جب بھی اسلامی بینکنگ کی بات ہوتی ہے تو لوگ سعودی عرب، ملائیشیا اور متحدہ عرب امارات وغیرہ کی بات کرتے ہیں لیکن چند لوگ ہی پاکستان کو اس میں شامل کرتے ہیں جہاں اسلامی مالیات اور بینکنگ کی زبردست استعداد موجود ہے۔

پاکستان میں کیے گئے ایک سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ 76 فیصد افراد نے رائے دی ہے کہ وہ اسلامی بینکنگ کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ 13 سے 14 فیصد افراد نے روایتی بینکنگ کو پسند کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں منعقدہ پاکستان ورلڈ اکنامک فنانس فورم ( ڈبلیو آئی ایف ایف) منعقد ہورہا ہے جس میں چیئرمین بورڈ آف ٹرسٹیز آف دی اکاؤنٹنگ اینڈ آڈیٹنگ آرگنائزیشن فار اسلامک فنانشیل انسٹی ٹیوشنز ( اے اے او آئی ایف آئی) بطور مہمان خصوصی شریک ہوں گے۔

اس فورم میں اسلامی مالیات اور بینکنگ سے وابستہ ماہرین، محقق اور پروفیشنل شریک ہوں گے جہاں وہ اپنے اپنے اختراعاتی خیالات پیش کریں گے تاکہ درپیش چیلنجز کو دور کیا جاسکے ۔ کانفرنس میں 50 سے زائد ماہرین اور اسپیکر بھی خطاب کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔