امریکی نائب صدر کا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ’ڈومور‘ کا مطالبہ

طالبان، حقانی نیٹ ورک اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف پاکستان مزید موثر اقدامات کرے، مائیک پینس


AFP March 18, 2018
وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی امریکا کے نجی دورے پر واشنگٹن پہنچے تھے فوٹو:فائل

امریکی نائب صدر مائیک پینس نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے 'ڈو مور' کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے عسکریت پسندوں کے خلاف کیے گئے اقدامات ناکافی ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پینس نے پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پیغام پہنچاتے ہوئے طالبان، حقانی نیٹ ورک اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی پناہ گاہوں کو ختم کرنے کے لیے مزید موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ مائیک پینس نے کہا کہ پاکستان کو اس سلسلے میں امریکا سے گہرا تعاون کرنا چاہیے اور پاکستان یہ کام کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان صدر کی طالبان کو مذاکرات کی پیشکش

واشنگٹن کے مطابق اسلام آباد نے تاحال طالبان کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ نہیں کیا، کیونکہ ملک کا طاقتور حساس ادارہ انہیں افغانستان میں اپنے مفادات کے تحفظ اور بھارت کے بڑھتے اثر و رسوخ کو روکنے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔

افعانستان کے صدر اشرف غنی نے گزشتہ ماہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کا منصوبہ پیش کیا ہے جس میں افغان حکومت کو تسلیم کرنے کی صورت میں طالبان کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر قبول کرنے کی بھی پیش کش کی گئی ہے۔ ادھر طالبان نے بھی اس پیش کش کو مسترد نہیں کیا تاہم ان کی طرف سے کوئی جواب بھی نہیں دیا گیا اور خاموشی اختیار کی گئی ہے۔


وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نجی دورے پر امریکا پہنچے ہیں جہاں انہوں نے گزشتہ شب امریکی نائب صدر پینس سے ملاقات کی۔ دنوں رہنماؤں کے درمیان 30 منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور افغانستان سمیت خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی افواج اور عوام کی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے پاکستانی قربانیوں کا اعتراف کرنے کا مطالبہ بھی دہرایا۔



دورے کے دوران واشنگٹن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی رکن کانگریس ٹیڈ یوہو اور وائٹ ہاؤس کی خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی کے رکن بریڈ شرمن نے بھی ملاقاتیں کیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں