چین سے آزاد تجارتی معاہدے کا دوسرا مرحلہ موخر کر دیا پرویز ملک

اسٹیل پر ریگولیٹری ڈیوٹی جلد ختم کردی جائیگی،کاروباری برادری کے مسائل حل کرنا حکومت کی ترجیح ہے،وفاقی وزیرتجارت


Commerce Reporter April 05, 2018
ویلیوایڈیشن وبرانڈنگ پر توجہ دی جائے،لاہورچیمبروفدکی ملاقات،لاگت، ٹیکنالوجی و معیارات کے مسائل سے نمٹنے کی استدعا۔ فوٹو؛ سوشل میڈیا

وفاقی وزیر تجارت و ٹیکسٹائل پرویز ملک نے کہا ہے کہ اسٹیل پر ریگولیٹری ڈیوٹی جلد ختم کردی جائے گی جبکہ لاہور چیمبر کے مطالبے پر چین سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کا دوسرا مرحلہ موخر کردیا گیا ہے۔

لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید سے خصوصی ملاقات میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کاروباری برادری کے مسائل حل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ملک کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں جن کے اچھے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ اس موقع پر سیکریٹری کامرس جاوید، ڈی جی ٹریڈ پالیسی محمد اشرف اور لاہور چیمبر کے سیکریٹری جنرل شاہد خلیل بھی موجود تھے۔

پرویز ملک نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کیلیے نئی منڈیوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، معاشی استحکام کیلیے کاروباری برادری کا کردار بہت اہم ہے، تاجر برآمدات کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کریں اور ویلیوایڈیشن و برانڈنگ پر خاص توجہ دیں۔

لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید نے کہا کہ زیادہ پیداواری لاگت، تجارت کیلیے نئی مصنوعات اور نئی منڈیوں و ٹیکنالوجی کا فقدان اور عالمی معیارات سے غیرمطابقت برآمدات کے فروغ میں آڑے آرہی ہے، حکومت کو ان پر توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ویلیوایڈیشن میں حکومت کاروباری برادری کی مدد اور ٹیکنالوجی فراہم کرے، اس سے عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کی قدر بڑھے گی۔

ملک طاہر جاوید نے کہا کہ محدود برآمدات کی بڑی وجہ چند ممالک پر انحصار بھی ہے، نئی منڈیوں تک رسائی حاصل کیے بغیر برآمدات کو فروغ دینا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو افریقہ، لاطینی امریکا، وسط ایشیائی ریاستوں، روس اور آسٹریلیا وغیرہ کے ساتھ ترجیحی تجارت کے ایسے معاہدے کرنے چاہئیں جو ان ممالک کو پاکستانی برآمدات بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین، بنگلہ دیش ، سری لنکا اور ملائیشیا کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کیے مگر اکثر کے ساتھ تجارت میں بھاری خسارے کا سامنا ہے، حکومت عالمی معیارات سے ہم آہنگی میں کاروباری برادری کی مدد کرے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں