افرادی قوت کی برآمد میں5سال کے اندر1لاکھ 26 ہزارکی کمی

2013میں روزگارکیلیے6لاکھ22ہزار 714،گزشتہ سال4لاکھ96ہزار228 بیرون ملک گئے


سعودیہ جانے والے2 سال میں 5 لاکھ 22 ہزار سے گھٹ کر1لاکھ43ہزار رہ گئے، دستاویز ۔ فوٹو: فائل

پاکستان سے افرادی قوت کی برآمد میں 5 سال کے دوران 1 لاکھ 26 ہزار کی کمی ہوئی۔

2013میں پاکستان سے روزگار کے حصول کے لیے 6 لاکھ 22ہزار 714افراد بیرون ممالک گئے مگر یہ تعداد2017میں گھٹ کر4لاکھ 96 ہزار 228 رہ گئی جوسال 2015 کے مقابلے میں48 فیصد کم ہے،2015 کے دوران 9 لاکھ46 ہزار571 افراد روزگار کے لیے بیرون ملک گئے تھے،2017میں پنجاب سے سب سے زیادہ 2لاکھ 61 ہزار 849 افراد بیرون ملک گئے جبکہ شمالی علاقہ جات سے سب سے کم 3ہزار 417 ورکرز باہر گئے۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق گزشتہ سال اسلام آباد کے 4 ہزار 635افراد، سندھ سے 53ہزار 590افراد، خیبر پختونخوا1لاکھ 7ہزار 366افراد، بلو چستان 4 ہزار 528، آزاد کشمیر 33ہزار 318، شمالی علا قہ جات 3ہزار 417اور قبائلی علاقہ جات سے 27 ہزار 583افراد روزگار کے حصول کے لیے بیرون ملک گئے۔دریں اثناء2015کے مقابلے میںگزشتہ سال سب سے زیادہ کمی سعودی عرب جانے والوں کی تعداد میں ہوئی، 2015کے دوران 5 لاکھ 22 ہزار 750پاکستانی روزگار کیلیے سعودی عرب گئے جبکہ 2017 کے دوران صرف 1 لاکھ43 ہزار363 جاسکے۔

یہ تعداد 2015سے تقریباً 4 لاکھ کم ہے۔ دستاویز کے مطابق سال 2015 کے دوران 3 لاکھ26 ہزار986افراد عرب امارات گئے جو 2017 میں2 لاکھ75 ہزار 436 رہ گئے، 2015کے دوران بحرین جانے والے 9 ہزار26 تھے جبکہ 2017 میں یہ تعداد 7ہزار919 رہی، 2015 کے دوران ملائیشیا کے لیے 20 ہزار216 جبکہ 2017 میں صرف 7ہزار174 رہ گئے، 2015کے دوران عمان 47 ہزار 788اور 2017 میں 42 ہزار362 پاکستانی گئے، 2015 میں 12ہزار741 پاکستانی قطر گئے جبکہ گزشتہ سال 11 ہزار 592 جاسکے، 2015کے دوران برطانیہ میں260 جبکہ 2017کے دوران 340 گئے، اسی طرح دیگر ملکوں کے لیے 2015میں 6ہزار 801 پاکستانی گئے، یہ تعداد2017 میں بڑھ کر 8 ہزار 100ہو گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں