کپاس کا سیزن ختم پیداوار 1 کروڑ 16 لاکھ گانٹھ تک پہنچ گئی

پنجاب73لاکھ 28ہزار،سندھ میں پیداوار42لاکھ 53ہزارگانٹھ رہی، ٹیکسٹائل سیکٹر نے 1.11کروڑبیلزخریدیں،2.16لاکھ ایکسپورٹ


Khabar Nigar May 04, 2018
جنرز کے پاس 2لاکھ79ہزار894گانٹھ کپاس اور روئی کے ذخائر موجود، سانگھڑ13.83 لاکھ بیلزکے ساتھ سرفہرست رہا،پی سی جی اے۔ فوٹو: فائل

کپاس کی پیداوار یکم مئی 2018تک 1 کروڑ15لاکھ 81ہزار934گانٹھ تک پہنچ گئی۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے جاری کردہ حتمی اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 15 روز کے اندر 2753 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں لائی گئی جو سب پنجاب میں آئی، یہ کپاس مظفر گڑھ، وہاڑی، رحیم یارخان، بہاولپور اور بہاولنگر میں لائی گئی، یکم مئی 2018 تک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے1کروڑ 15 لاکھ 78ہزار 935گانٹھ روئی تیار کی گئی۔

ایکسپورٹرز نے رواں سیزن میں2لاکھ16ہزار615گانٹھ روئی خریدی جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹرنے1 کروڑ10لاکھ 85 ہزار425 گانٹھ روئی کی خریداری کی، ملک میں صرف 6 جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں جن میں سے 4سندھ اور 2 پنجاب میں کام کر رہی ہیں، غیر فروخت شدہ اسٹاک میں 2لاکھ79ہزار894گانٹھ کپاس اور روئی موجود ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق ملتان میں 2لاکھ83 ہزار 712گانٹھ کپاس، لودھراں میں1لاکھ73ہزار23، خانیوال میں 7لاکھ9ہزار 743گانٹھ کپاس ، ضلع مظفر گڑھ میں3 لاکھ79ہزار 67گانٹھ کپاس، ضلع ڈیرہ غازی خان میں4لاکھ 37ہزار900گانٹھ کپاس، ضلع راجن پور میں 4 لاکھ 48 ہزار597گانٹھ کپاس، ضلع لیہ میں 2لاکھ94 ہزار142گانٹھ کپاس،ضلع وہاڑی میں 5 لاکھ 96ہزار782گانٹھ کپاس، ضلع ساہیوال میں 2 لاکھ75ہزار857گانٹھ کپاس، ضلع میانوالی میں 2لاکھ6ہزار 265گانٹھ کپاس، ضلع رحیم یار خان10لاکھ 73ہزار 190 گانٹھ کپاس، ضلع بہاولپور میں 10لاکھ29ہزار43گانٹھ کپاس، ضلع بہاولنگر میں10 لاکھ28ہزار 474گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔

ضلع سانگھڑمیں 13 لاکھ 83ہزار 17 گانٹھ کپاس، ضلع میر پور خاص میں2لاکھ21ہزار367 گانٹھ کپاس، ضلع نواب شاہ میں 3لاکھ48 ہزار 299گانٹھ کپاس، ضلع نو شہرو فیروز میں 3 لاکھ 75ہزار311گانٹھ کپاس،ضلع خیر پور میں 3 لاکھ37 ہزار518 گانٹھ کپاس، ضلع سکھر میں 6 لاکھ 16 ہزار 765گانٹھ کپاس، ضلع جام شورومیں 1 لاکھ 30 ہزار110گانٹھ کپاس اور ضلع حیدرآباد میں 2 لاکھ 52ہزار 389گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں