بدانتظامی اور نااہلی پی آئی اے کاخسارہ155 ارب تک پہنچ گیا

غیر ضروری بھرتیاں اور روٹس کا منافع بخش نہ ہونا بھی خسارے کی وجوہات میں شامل


Jahangir Minhas April 22, 2013
گزشتہ 3 سال کے دوران حکومت کی طرف سے سبسڈی بھی نہیں دی گئی، ذرائع۔ فوٹو: فائل

SUNDERLAND: قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کومجموعی طور پر 155ارب روپے کے خسارے کاسامناہے جبکہ گزشتہ 3 سال کے دوران پی آئی اے کا خسارہ 75ارب روپے کا رہاہے۔

ذرائع کے مطابق خسارے کی بڑی وجہ انتظامی،نااہلی،غیرضروری بھرتیاںاورجہازوں کے روٹس کامنافع بخش نہ ہوناہے۔ ذرائع نے بتایاکہ سال2012 کے دوران پی آئی اے کو 13 ارب روپے کاخسارہ برداشت کرناپڑاہے،گزشتہ 3 سال کے دوران حکومت کیطرف سے پی آئی اے کوسبسڈی بھی نہیںدی گئی۔



ادھر پی آئی اے ایمپلائزکی پینشن میںگزشتہ روز10سے 30 فیصدتک اضافہ کیاگیاہے جویکم اپریل سے لاگوہوگا۔پی آئی اے کے ترجمان کاکہناہے کہ پی آئی اے بورڈآف ڈائریکٹرزنے پہلے سے پینشن بڑھانے کی منظوری دیدی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں