125 ناراض امیدوار ن لیگ کے لیے خطرہ بن گئے

پارٹی قیادت نے رہنمائوں اورکارکنوں کو منانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی


Zia Tanoli April 28, 2013
15سے20 اہم افراد کو قیادت سے ملاقات کے ذریعے الیکشن لڑنے سے روکا جائیگا۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ن) کے ناراض 125 ''باغی'' امیدوار اور کارکنان الیکشن مہم میں اپنی پارٹی کے لیے سنگین نقصان کا باعث بننے لگے۔

پارٹی قیادت نے ناراض رہنمائوں اور کارکنوں کو منانے کے لیے سینیٹر مشاہد اللہ خان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی کے ممبران تمام ڈویژنز میں پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے بیشترعلاقوں میں ایسے افراد جن کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے پارٹی ٹکٹ نہیں مل سکے ان کی سخت ناراضی اور آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنا مسلم لیگ (ن) کے لیے سخت نقصان کا باعث بن رہا ہے اور یہ ناراض کارکن مسلم لیگ (ن) کے امیداروں کی انتخابی مہم میں دراڑیں ڈال رہے ہیں۔



کسی بڑے نقصان سے بچنے اور اپنے امیدواروں کو شکست سے بچانے کیلیے مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ ناراض رہنمائوں کو فوری راضی کیا جائے۔ لاہورکے10رہنمائوں سمیت پنجاب بھرمیں تقریباً125افراد ایسے ہیں جن کو منانے کے لیے مشاہد اللہ خان، انوشہ رحمٰن، کرنل (ر) سیف، ڈاکٹر سعید الٰہی کو دیگر اضلاع میں جا کر ناراضی دور کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ ناراض لوگ چاہتے ہیں کہ پارٹی انھیں حکومت بننے پراہم عہدوں پر تعیناتی اور بلدیاتی انتخابات میں ایڈجسٹمنٹ کرنے کی یقین دہانی کرائے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق یہ کمیٹی ناراض کارکنوں سے مل کر ایک حتمی لسٹ اور جائزہ رپورٹ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر شہباز شریف کو کل پیش کریگی۔ ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ مجموعی طور پر انتہائی اہم 15سے20افراد کو قیادت سے ملاقات کے ذریعے راضی کر کے آزاد الیکشن لڑنے سے روکنے اور پارٹی منشور کے نظم و ضبط میں واپس لانے کی کوشش کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔