سود کی شرح میں کمی کا خیر مقدم کرتے ہیں کاروباری برادری

نجی شعبے کوبدامنی، سرمائے کی قلت اورحریف ممالک سے سخت مسابقت کا...


نجی شعبے کوبدامنی، سرمائے کی قلت اورحریف ممالک سے سخت مسابقت کا سامنا ہے، انرجی سیکیورٹی یقینی اورشرح سودسنگل ڈیجٹ میںلائی جائے (فوٹو فائل)

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے نئی زری پالیسی بیان میں ڈسکائونٹ ریٹ 1.5فیصد کمی سے 10.5 فیصد مقرر کیے جانے کے فیصلے کا ملکی کاروباری برادری نے خیرمقدم کیا ہے۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ابرار احمد نے ہفتہ کو اسٹیٹ بینک کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مرکزی بینک پر شرح سود سنگل ڈیجٹ میں لانے پر زور دیاتاکہ پاکستانی صنعت اور تجارت کی مسابقتی صلاحیت میں اضافہ ہو۔

گزشتہ روز ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ معیشت کی موجودہ بری صورتحال اور صنعت وتجارت کو درپیش چیلینجز کو سامنے رکھتے ہوئے شرح سود کو یک ہندسی سطح پر لانا ضروری ہے کیونکہ پاکستانی نجی شعبہ توانائی کے بحران، بدامنی اور کاروبار کو چلانے کیلیے سرمائے کی عدم فراہمی جیسے مسائل سے دو چار ہے جبکہ بینک صنعتوں کو قرضوں کی فراہمی میں لیت ولعل سے کام لے رہے ہیں جسکی وجہ سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان کو بین الاقوامی منڈیوں میں شدید مسابقت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

صدر کراچی چیمبر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ توانائی کے سنگین بحران سے موثر طور پر نمٹنے کیلیے 20سالہ توانائی سیکیورٹی منصوبہ بندی کرے اور تمام سیاسی جماعتوں سے اسکی منظوری حاصل کرکے اس پر عملدرآمد کرایا جائے۔ انہوں نے موجودہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی کرنے اور 40فیصد کوئلے، 40فیصد ایٹمی اور 20فیصد ہائیڈرل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلیے مؤثر منصوبہ تیار کر کے اس پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو آنے والی نسلیں حکمرانوں اور سیاستدانوں کو معاف نہیں کریں گی، تجارتی وصنعتی برادری نہایت جرات مندی سے بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کر رہی ہے، اگر اسے 24 گھنٹے کا م کرنے اور علاقائی حریفوں کے مقابلے کیلیے مناسب کاروباری ماحول فراہم کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان کی معاشی افزائش 3فیصد سے بڑھ کر دگنی نہ ہو جائے۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان قیصر شیخ نے کہا کہ ایس بی پی کی جانب سے شرح سود میں کمی سے صنعتی شعبہ کی بحالی میں مدد ملے گی، بین الاقوامی اور مقامی سرمایہ کارملک میں سرمایہ کاری کریں گے جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے اور قومی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔

اسلا م آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر یاسر سخی بٹ نے کہاکہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں 150 بیسس پوائنٹس کمی کا فیصلہ خوش آئندہے، موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر صنعتوں اور برآمدکنندگان کو مزید ریلیف دینے کیلیے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے، زری پالیسی میں نرمی سے مہنگائی کو کم کرنے اور معاشی ترقی میں مدد ملے گی، کاروباری افراد کیلیے قرضوں کی آسان دسیتابی سے کارباری لاگت میں کمی آئے گی، خطے میںدوسرے ممالک کی نسبت پاکستان میں شرح سود زیادہ ہے جس سے ہماری مسابقتی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے لیکن پالیسی ریٹ کو کم کرنے کے فیصلے سے برآمدات کو فروغ دے کر معیشت کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے گا، حالیہ فیصلے سے نان پرفارمنگ لونزمیں بھی کمی آئے گی۔

اے کے ڈی گروپ کے چیئرمین عقیل کریم ڈھیڈھی نے کہا کہ آنے والے وقت میں ہماری معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔ آ ل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے چیئرمین محسن عزیز نے کہا کہ شرح سود میں کمی کا فیصلہ بڑا اچھا اقدام ہے جس سے سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے میں مدد ملے گی اور صنعتی شعبہ ترقی کرے گا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے فیصلہ سے ملک میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کی قائمہ کمیٹی برائے برآمدات کے چیئرمین ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے کہا ہے کہ نئی مالیاتی پالیسی میں شرح سود میں کمی کے فیصلے سے ملک میں صنعتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا، صنعتی شعبے کو قرضوں کے اجرا میں اضافہ ہوگا جس سے ملک میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔ ایگری بزنس فورم پاکستان کے چیئرمن محمد ابراہیم مغل نے کہاکہ مرکزی بینک کے فیصلے سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوگا، نوجوانوں کیلیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، زرعی شعبے کے پیداواری اخراجات کم کرنے میں بھی مدد ملے گی اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوگا جس سے فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔

ابراہیم مغل نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو چاہیے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ تک لانے کیلیے اقدامات کرے جس سے کئی مسائل خودبخود ختم ہوجائیں گے کیونکہ بلند شرح سود سے ملک کے صنعتی اور زرعی شعبوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین شیخ عبدالوحید صندل اور نائب صدر اظہر مجید شیخ نے بھی اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی کو سراہا ہے جبکہ پیاف کے چیئرمین انجینئر سہیل لاشاری نے کہا ہے کہ ڈیڑھ فیصد کمی اگر چہ کاروباری طبقے کے مطالبے کے مطابق نہیں تاہم مطالبہ ماننے کی جانب اچھی پیشرفت ہے۔

جوڑیا بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جعفرکوڑیا، کراچی چیمبر کے نامزد صدرمحمد ہارون اگر، کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، کاٹی کے چیئرمین احتشام الدین، آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین، نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین عبدالرشید فوڈر والا، ایف بی ایریا کے چیئرمین مسرور علوی، سیالکوٹ چیمبر کے صدر نعیم انور قریشی اور دیگر نے بھی اسٹیٹ بینک کے فیصلے کوخوش آئندقرار دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں