کراچی میں 9 جماعتوں کے341 امیدواروں میں صرف 16خواتین

ایم ایم اے، سنی تحریک اور ایم ڈبلیوایم کے امیدواروں میں ایک بھی خاتون شامل نہیں


عامر فاروق June 24, 2018
ایم ایم اے، سنی تحریک اور ایم ڈبلیوایم کے امیدواروں میں ایک بھی خاتون شامل نہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی میں اب تک9جماعتوں نے قومی اور سندھ اسمبلی کی65 نشستوں کے لیے مجموعی طور پر341امیدواروں کا اعلان کردیا ہے جن میں خواتین کی تعداد صرف 16ہے۔

متحدہ مجلس عمل، سنی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین کے امیدواروں میں ایک بھی خاتون شامل نہیں، اے این پی کے پلیٹ فارم سے کراچی میں پہلی مرتبہ ایک مسیحی خاتوں سمیت 5خواتین عام انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔

پیپلز پارٹی کراچی میں قومی اسمبلی کی21 نشستوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکی ہے جن میں2خواتین شامل ہیں، سابق ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کو عمران خان کے مقابلے کے لیے این اے 243 میں میدان میں اتارا گیا ہے جبکہ ضلع غربی کی نشست این اے 252 پر شاہدہ رحمانی تیرکے نشان کے ساتھ الیکشن میں حصہ لیںگی جبکہ شہر قائد میں سندھ اسبلی کی44 نشستوں پر پیپلزپارٹی نے ابھی 40 امیدواروں کا اعلان کیا ہے ان امیدواروں میں صرف 2 خواتین ہیں۔

گل رعنا پی ایس 94 جبکہ پی ایس 95 پر رافیہ عباسی پی پی کی امیدوار ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے کراچی میں قومی اسمبلی کی 13نشستوں پر امیدوار موجود ہیں جن میں3 خواتین کو بھی ٹکٹ جاری کیا گیا ہے، ان میں شازیہ مروت این اے244، ثمینہ ہمامیر245 اور مسیحی خاتون صوفیہ یعقوب این اے256 سے الیکشن میں حصہ لیںگی، اے این پی نے نہ صرف خواتین بلکہ پہلی مرتبہ جنرل نشست پر مسیحی خاتون کوامیدوارنامزدکیاہے۔

اس طرح کراچی میں سندھ اسمبلی کی44 نشستوں میں سے اے این پی کے 30 امیدوار حصہ لے رہے ہیں جن میں2 خواتین شامل ہیں، معصومہ ترین کو پی ایس 103 جبکہ صاعقہ نور کو پی ایس87 سے ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

تحریک انصاف نے کراچی میں قومی اسمبلی کی17 اور سندھ اسمبلی کی31نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کیاہے مگر بلے کے نشان پر قومی اسمبلی کی ایک سیٹ پر بھی کوئی خاتون موجود نہیں ہے البتہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 128پر صرف ایک خاتون امیدوار نصرت انوار کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔