ماہ جون میں فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں 37 افراد ہلاک 112 زخمی

فائرنگ کے واقعات میں رینجرزاہلکار،پولیس اہلکار،سیاسی کارکن جاں بحق،ڈاکوؤں نے4شہری ڈکیتی میں مزاحمت پرقتل کردیے


کاشف ہاشمی July 01, 2018
عمربچی،خاتون اورمحافظ سمیت 20افرادذاتی دشمنی پرقتل کیے گئے،ذاتی رنجش پر2خواتین سمیت 10افرادتیزدھارآلے سے قتل۔ فوٹو:فائل

ماہ جون میں شہر قائد کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں رینجرز اہلکار ، پولیس اہلکار، سیاسی کارکن سمیت27 افرادجاں بحق اور 112افراد زخمی ہوئے۔

ماہ جون میں پولیس نے مقابلوں کے دوران 4 ڈاکوؤں کو ہلاک کردیا جبکہ پولیس اور رینجرز نے 1200سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا، منگھوپیر میں رینجرز کی چیک پوسٹ کے قریب ایک نامعلوم دہشت گرد نے دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 2رینجرز اہلکار زخمی ہوئے۔

روزنامہ ایکسپریس کے اعداد و شمار ، پولیس اور متعلقہ اداروں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق 6جون کو زمان ٹاؤن میں فائرنگ کے ایک پراسرار واقعے میں رینجرز اہلکار محمد الیاس شہید اور دو اہلکار زخمی ہوئے ،2جون کو منگھوپیر میں رینجرز اہلکاروں نے مشکوک جان کر ایک موٹر سائیکل سوار شخص کو روکنے کا اشارہ کیا تو اس دوران اس شخص نے خود کو باردو سے اڑا لیا جس کے بارے میں رینجرز ترجمان کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل سوار شخص دہشت گرد تھا جو کسی تخریب کاری کی نیت سے نکلا تھا اس نے رینجرز کے روکنے پر خود کو اڑا لیا جس کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی جبکہ اس واقعے میں 2 رینجرز اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

شہر قائد میں ڈکیتی میں مزاحمت پر قتل کیے جانے والے افراد کی مختصر تفصیلات میں بے لگام ڈاکوؤں نے 11جون کو شاہراہ فیصل تھانے کی حدود میں نوجوان شیر احمد کومزاحمت کرنے پر فائرنگ کرکے قتل کیا جبکہ دو روز قبل شاہ لطیف ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر ملزمان کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا معمر شخص پیارو مل بھی زخموں کو تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا ،12جون پاکستان بازار میں ملزمان نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر شرافت علی کو فائرنگ کرکے قتل کیا جبکہ بیٹی زخمی ہوئی تھی،13جون کو بھی ملزمان نے شاہراہ نورجہاں میں نوجوان مبشیر جاوید کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر 54افراد زخمی ہوئے جن میں خواتین اور کم عمر بچے بھی شامل ہے ،15جون چاند رات کو شرافی گو ٹھ میں ہوائی فائرنگ سے ایک شہری ہلاک ہوا تھا جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں 14افراد زخمی ہوگئے تھے ، عید الفطر کے پہلے دن 16جون کو مبینہ ٹاؤن کے علاقے میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے بی کام کا طالبعلم مصحف علی ہلاک ہوا جو چار بہینوں کا اکلوتا بھائی تھا،26جون کو محمودآباد میں پولیس اہلکار زاہدحسین گھر میں فائرنگ کے پراسرار واقعے میں ہلاک ہوگیا۔

اس حوالے سے مقتول کی اہلیہ نے الزام عائد کیا میرے شوہر کو دیور نے ذاتی رنجش پر فائرنگ کرکے قتل کیا پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے ،29جون کو سمن آباد کے علاقے میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے فرقان نامی شخص کو قتل کیا پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول ایم کیو ایم لندن کا سابقہ کارکن تھا اور فائر بریگیڈ کا ملازم تھا واقعہ ٹارگٹ کلنگ معلوم ہوتا ہے۔

دوسری جانب جون میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں 44افراد زخمی ہوئے، بعدازاں 3جون کو بوٹ بیسن پولیس نے مقابلے کے دوران ڈاکو خان رزاق کو ہلاک کیا ،20جون کو گلشن اقبال پولیس نے مقابلے میں ڈاکو عمران ابراہیم کو ہلاک کیا ،26جون کو پی آئی بی پولیس نے ایک ڈاکو جبکہ 29جون کو شاہ لطیف پولیس نے مقابلے میں ڈاکو صدام ایوب کو ہلاک کیا۔

کراچی پولیس نے شہر قائد ، رینجرز نے شہر قائد اور اندرون سندھ میں کاررائیوں کے دوران 1200سے زائد جرائم پیشہ افراد کو گرفتارکرکے اسلحہ اور مسروقہ سامان برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ، مسلح ڈاکوؤں نے سرجانی ٹاون میں سی این جی پمپ ، پاپوش نگر میں جیولرز کی دکان اور شہر کے مختلف علاقوں میں لوٹ مار کے دوران نقدی اور لاکھوں روپے مالیت کا سامان لوٹ لیا۔

حادثات وواقعات میں پولیس اہلکار سمیت 153 افراد ہلاک

شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات اور واقعات میں پولیس اہلکار، خواتین اور بچوں سمیت 153افراد ہلاک ہوگئے، تفصیلات کے مطابق ماہ جون کے دوران شہر میں ٹریفک حادثات میں پولیس اہلکار سمیت 80افراد ہلاک ہوئے اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ،ٹرین کی زد میں آکر7 افراد لقمہ اجل بنے۔

کرنٹ لگنے سے 14افراد ،جھلس کر ایک بچی اور ایک خاتون، گر کر7 افراد ،دم گھٹنے سے ایک شہری جبکہ دیگر حادثات میں3 شہری ہلاک ہوئے،3 خواتین سمیت8افراد نے خودکشی کی ، شہر مختلف علاقوں سے 9 افراد کی لاشیں ملی،ہاکس بے سمندر میں پکنک منانے کے دوران 2دوست ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

گڈانی سمندر میں پکنک منانے کے دوران ماں ، بیٹے سمیت7افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ شہر میں نالے ، گھر کے پانی ٹینک اور پانی کے جوہڑ میں ڈوب کر 6 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ،شہر کے تین مختلف مقامات اسٹیل ٹاؤن ،گذری اور نارتھ کراچی سے 3نامولود بچوں کی لاشیں ملی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔