3 ماہ گزرگئے سٹی کورٹ مال خانہ آتشزدگی کی تحقیقات شروع نہ ہو سکی

سابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے سرکاری حکم کوٹال دیاتھا، ثاقب میمن نے پوسٹنگ کے آخری روزتک تفتیش شروع نہیں کی


کاشف ہاشمی July 07, 2018
تمام شواہداورپہلوؤں کاجائزہ لیاگیا ،آتشزدگی میں سازش اورمنصوبہ بندی سامنے نہ آسکی،ایس ایس پی شیراز نذیر۔ فوٹو: ایکسپریس

سٹی کورٹ مال خانے میں پراسرارآتشزدگی کے معاملے کو 3 ماہ گزر گئے، مال خانہ آتشزدگی کی تحقیقات تاحال شروع نہ ہوسکی۔

10 اور 11 اپریل کی درمیانی شب سٹی کورٹ میں پراسرار طور پر مال خانے میں آگ لگی تھی جس کے نتیجے میں مال خانے میں موجود اہم اور سنگین مقدمات میں برآمد کیا جانے والا مال اور شواہد جل کر خاکستر ہوگئے تھے جس کے بعد سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سابق ایس ایس پی سٹی شیراز نذیر کو واقعے کی مکمل انکوائری کے احکام جاری کیے تھے پولیس نے فائر بریگیڈ کے افسران سے آتشزدگی کے واقعے کی رپورٹ پر اپنی انکوائری کرکے رپورٹ آئی جی کو ارسال کردی تھی۔

نمائندہ ایکسپریس نے اس حوالے سے ایس ایس پی شیراز نذیر سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ میں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ سٹی کورٹ آتشزدگی کے معاملے پر سٹی کورٹ مال خانے سے تعلق رکھنے والے عملے، سٹی کورٹ تھانے کے عملے اور اس سے تعلق رکھنے تمام افراد سے پوچھ گچھ کی، کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج و دیگر پہلوؤں پر بھی باریک بینی سے تفتیش کی تفتیش کی روشنی میں سازش یا کوئی منصوبہ بندی سامنے نہیں آسکی، سٹی کورٹ مال خانے میں لگنے والی آگ کو ایک حادثہ قرار دیا گیا

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔