این اے 243 میں کئی سابق اراکین اسمبلی ایک دوسرے کے مدمقابل

شہلا رضا، عمران خان،علی رضاعابدی،مزمل قریشی، اسامہ رضی میں سخت مقابلہ ہے۔


عامر فاروق July 13, 2018
حلقے میں مذہبی جماعتوںکا بھی اثر ورسوخ ہے۔ فوٹو: فائل

ضلع شرقی میں سب سے دلچسپ مقابلہ این اے 243 پر ہوگا ،این اے 243 میں کئی سابق اراکین اسمبلی ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں جہاں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان میدان میں موجود ہیں۔

گلشن اقبال مکمل اور جمشید کوارٹر سب ڈویژن کے چند علاقوں پر مشتمل اس حلقے میں پی ایس پی کے امیدوار مزمل قریشی ہیں ، شہلا رضا پیپلز پارٹی، اسامہ رضی ایم ایم اے، شاہ جہاں (ن) لیگ اور کامران اختر مہاجر قومی موومنٹ کے امیدوار ہیں، مجموعی طور پر اس حلقے میں 15 امیدواروں کے درمیان انتخابی جنگ ہوگی۔

حلقے میں پہلوان گوٹھ اور شانتی نگر،گلشن اقبال بلاک 3،4 ،5 ، 6، 7، گلشن اقبال 13 ڈی، 13 ای، بیت المکرم، واٹر بورڈ کالونی، باغ رضوان، گلشن اقبال بلاک 16، نیشنل سیمنٹ سوسائٹی، رضا اسکوائر، مسکن چورنگی، ابوالحسن اصفہانی روڈ، یونیورسٹی روڈ، الہلال سوسائٹی شامل ہیں، مذہبی جماعتوں کے اثر و رسوخ کی وجہ سے یہ حلقہ 2002 میں ایم کیو ایم کے لیے مشکل تھا مگر 2008 اور 2013 میں ایم کیو ایم نے فتح کو برقرار رکھا۔

عمران خان کراچی میں ضلع غربی کے بعد اس حلقے سے دوسری مرتبہ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، اصل مقابلہ ایم کیو ایم کے سید علی رضا عابدی ، پی ایس پی کے مزمل قریشی، پی ٹی آئی کے عمران احمد خان نیازی اور ایم ایم اے کے محمد اسامہ رضی خان کے درمیان ہوگا اور ووٹرز کی تقسیم کسی بھی پارٹی کو فائدہ پہنچاسکتی ہے۔

این اے 243 کی آبادی 6 لاکھ 95 لاکھ ہے اور یہاں 4 لاکھ 18 ہزار 33 ووٹ رجسٹر ہیں، اس حلقے میں آنے والی دونوں صوبائی نشستوں کا احوال بھی کچھ اسی طرح کا ہے، پی ایس 101 پر ایم کیو ایم نے محمد ہارون صدیقی، پی ایس پی نے محمد سلمان، پی ٹی آئی نے فردوس شمیم نقوی، پیپلز پارٹی ایوب کھوسہ، نون لیگ نے پروین بشیر اور ایم ایم اے نے بابر قمر عالم کو میدان میں اتارا ہے جبکہ پی ایس 102 میں محمد ارسلان خان ایم کیو ایم، سید فرحان انصاری پی ایس پی، ارسلان تاج حسین پی ٹی آئی، سید قطب احمد ایم ایم اے اور محمد ریاض پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔





 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔