زرعی پیداوار بڑھانے کیلیے 456 کروڑ کا تکنیکی منصوبہ تیار

انسٹیٹیوٹ فار بائیو ٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ کی استعدادبڑھائی جائے گی


حسیب حنیف July 31, 2018
3سالہ پروجیکٹ پلاننگ کمیشن کوارسال،سی ڈی ڈبلیوپی میں پیش کیا جائے گا۔ فوٹو: رائٹرز/ فائل

وفاقی حکومت نے لائیو اسٹاک اور فصلوں کے فروغ کے لیے 45کروڑ60لاکھ روپے کی لاگت سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار بائیو ٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ کیا ہے۔

منصوبے کا مقصد جینیٹک انجینئرنگ کے ذریعے فصلوں اور لائیواسٹاک کی پروڈکٹویٹی میں اضافہ، آلودہ پانی کی صفائی اور ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی پر کام کرنا ہے، 3 سالہ منصوبے پر 45کروڑ 60لاکھ روپے لاگت آئے گی جو ملک میں لائیو اسٹاک، فصلوں اور فشریز کی پیداوارمیں اضافے کے لیے شروع کیا جائے گا، اس منصوبے کا بنیادی مقصد معیاری فصلوں کے حصول کے ساتھ ڈیری سیکٹر کے فروغ اور زراعت پر کام کرنے والے ادارے کی اپ گریڈیشن ہے تاکہ تحقیقی کام کو بڑھایا جا سکے۔

اس منصوبے کے ذریعے انسٹی ٹیوٹ کی استعداد کار میں اضافہ کرتے ہوئے بائیو ٹیکنالوجیز، بائیو انفارمیٹکس اور دیگر اعلیٰ ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہے، اس منصوبے کے تحت ملک میں لائیو اسٹاک، فصلوں اور فشریز کی پید اوار میں اضافے کے ساتھ ملکی برآمدات کو بھی فروغ ملے گا ، منصوبے میں 11کروڑ27لاکھ روپے سول ورکس، 24کروڑ 70لاکھ روپے فزیکل ایسٹ، 3کروڑ 41 لاکھ روپے ملا زمین سے متعلقہ اخراجات اور 6کروڑ 20لاکھ روپے آپریٹنگ اخراجات کی مد میں رکھے گئے ہیں۔

منصوبے کے تحت انسٹی ٹیوٹ کی اپ گریڈیشن کر کے اسے بائیو ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں دیگر ایڈوانس ٹیکنالوجیز والے اداروں کے برابر لایا جائے گا ، منصوبہ منظوری کے لیے پلاننگ کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے جو آئندہ سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیوپی) کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں