سروں کے بادشاہ محمد رفیع کو بچھڑے 38 سال ہوگئے

 نوشاد کیساتھ رفیع کی جوڑی کامیاب رہی،محمد رفیع کو اداکاری کا بھی شوق تھا


خبر ایجنسی July 31, 2018
30ہزارفلمی اور غیرفلمی نغمات ریکارڈ کروائے،31 جولائی 1980کودنیا چھوڑگئے۔ فوٹو: فائل

برصغیر پاک و ہند کے مایہ ناز گلوکار سروں کے بادشاہ محمد رفیع کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 38برس ہوگئے۔

سروں کے بادشاہ محمد رفیع کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 38برس ہوگئے تاہم اس موقع پر ان کے پرستار اور شوبز سے متعلق تنظیمیں ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلیے پروگراموں کا انعقاد کریں گی اور ان کی یاد میں متعدد تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

24دسمبر1924ء کو کوٹلہ سلطان سنگھ امرتسر میں پیدا ہونے والے محمد رفیع سات بہن بھائیوں میں سے سب سے چھوٹے تھے۔ بچپن میں ہی گلوکاری کا شوق رکھنے والے محمد رفیع نے پہلی بار1941ء میں لاہور میں پنجابی فلم ''گل بلوچ'' کیلیے گانا گایا۔

محمد رفیع کی زندگی میں سب سے بڑا موڑ اس وقت آیا جب موسیقار اعظم نوشاد نے انھیں گانے کاموقع دیا۔ نوشاد کیساتھ محمد رفیع کی جوڑی بہت کامیاب رہی۔ گائیکی کے ساتھ محمد رفیع کو اداکاری کا بھی شوق تھا۔انھوں نے سماج کو بدل ڈالا اورہدایت کارشوکت حسین رضوی کی فلم ''جگنو'' میں اداکاری کی۔

چالیس سال سے زائد عرصے تک آواز کا جادو جگانے والے محمد رفیع نے تیس ہزار کے قریب فلمی اور غیرفلمی نغمات ریکارڈ کروائے۔31 جولائی 1980کومحض 56برس کی عمر میں محمد رفیع اس دنیا کو الوداع کہہ گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں