زیریں سندھ بجلی کا بحران جاری لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ20گھنٹے ہوگیا

کاروبار ٹھپ، ہزاروں مزدوروں کو بیروزگاری کا سامنا، راتیں جاگ کر گزارنے سے شہری ذہنی مریض بن گئے، پانی بھی ندارد


بجلی کے بحران کے باعث مزدور اور محنت کش طبقے کو بیروزگاری کا سامنا ہے. فوٹو: فائل

زیریں سندھ میں بجلی کا بحران جاری، لوڈشیدنگ کا دورانیہ20 گھنٹے تک جاپہنچا، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔

تفصیلات کے مطابق بدین شہر اور ضلع بھر میں بجلی کا بدترین بحران جاری ہے، روزانہ 18 سے 20 گھنٹے کی علانیہ اور غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث روزمرہ کاروبار اور شہری زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے، سخت گرمی میں بجلی کی طویل بندش عوام کے لیے عذاب بن گئی ہے، رات کے وقت سخت گرمی میں مسلسل 4 ، 4 گھنٹے تک بند رہنے والی بجلی نے شہریوں کو راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور کردیا ہے۔

بجلی کے بحران کے باعث مزدور اور محنت کش طبقے کو بیروزگاری کا سامنا ہے جبکہ بجلی کی طویل بندش اور بار بار تعطل کے باعث شہر میں واٹر سپلائی کا شیڈول بری طرح متاثر ہے اور شہر میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔



ماتلی سے نامہ نگار کے مطابق ماتلی شہر میں 16 سے 18 گھنٹے کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف سیکڑوں شہریوں اور ماتلی شہری اتحاد نے ریلی نکال کر مظاہرہ کیا اور پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا، دھرنے کی وجہ سے حیدرآباد، بدین، ڈگری اور گولارچی کی ٹریفک معطل ہوگئی، مظاہرے اور دھرنے کی رہنمائی رفیق میمن، گیلا رام، علی حسن نظامانی، خالد راجپوت اور دیگر رہنماؤں نے کی۔

رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ماتلی میں 16 سے 18 گھنٹے تک غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کاروبار زندگی بری طرح متاثر ہورہا ہے، بجلی پر چلنے والے کارخانے بند ہونے کی وجہ سے مزدور بیروزگار ہوگئے ہیں جبکہ رات کو مسلسل بجلی کے بند ہونے کی وجہ سے لوگ سونہیں سکتے ، انھوں نے مطالبہ کیاکہ لوڈشیڈنگ ختم کی جائے،اورخصوصاً رات کو بجلی بند نہ کی جائے ورنہ شہر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جائے گی اور حیسکو آفس کا بھی گھیراؤ کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں